Latest News

ایودھیا فیصلے پر نظر ثانی عرضی دائر کرنا دوہرا معیار: شری شری روی شنکر

ایودھیا فیصلے پر نظر ثانی عرضی دائر کرنا دوہرا معیار: شری شری روی شنکر

ایودھیا  معاملے  میں سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ اور جمعیت علمائے ہند کے نظر ثانی درخواست دائر کرنے کے فیصلے کو ہندو مذہبی روحانی گورو شری شری روی شنکر نے  دوہرا معیار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہندؤوں اور مسلمانوں کو آگے بڑھنا چاہئے اور معیشت کو مضبوط کرنے کی سمت میں کام کرنا چاہئے۔سپریم کورٹ کی طرف سے قائم ثالثی کمیٹی کے رکن رہے روحانی  گورونے کہا کہ معاملہ کافی پہلے سلجھا لیا گیا ہوتا، اگر ایک فریق متنازعہ جگہ پر مسجد بنانے پر نہ اڑا رہتا۔بھارت میں موجودہ اقتصادی بحران کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ معیشت کو آگے بڑھانے کے لئے بہت کچھ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
شری شری شہر کے نیتا جی انڈور اسٹیڈیم میں لوگوں سے خطاب کرنے پہنچے تھے، جہاں انہوں نے نئے پروگرام' ویکتی  وکاس سے راشٹر وکاس' کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے  یہاں پی ٹی آئی کو دیئے ایک خاص انٹرویو میں کہا' جی ہاں، میں ایودھیا پر فیصلے سے خوش ہوں۔ میں 2003 سے کہہ رہا ہوں کہ دونوں کمیونٹی اس پر کام کر سکتے ہیں ... ایک طرف مندر مرضی کے مطابق بنائیں اور دوسری طرف مسجد۔لیکن یہ ضد تھی کہ مسجد وہیں بنانی ہے، اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کوطویل عرصے   سے چلے آ رہے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے انتہائی اچھا فیصلہ بتایا۔
 انہوں نے کہا  کہ قدرتی ہے، ہر کسی کو ایک فیصلے سے خوش نہیں کیا جا سکتا، مختلف لوگوں کی مختلف رائے ہوتی ہے، جو لوگ فیصلے پر نظر ثانی کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں وہی لوگ پہلے کہہ رہے تھے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کریں گے، انہوں نے اپنا ذہن بدل لیا۔اب  جمعیت علمائے ہند نے گزشتہ ہفتے کہا کہ حالیہ فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست کا مسودہ تیار ہے اور درخواست تین یا چار دسمبر کو دائر کی جائے گی ۔ یہ تو دوہرا معیار ہے ۔
 



Comments


Scroll to Top