National News

سری لنکا سپریم کورٹ نے پہلی بار بھارتی ماہی گیروں کے خلاف کیس کی سماعت کی

سری لنکا سپریم کورٹ نے پہلی بار بھارتی ماہی گیروں کے خلاف کیس کی سماعت کی

کولمبو: سری لنکا کی سپریم کورٹ نے ملک کے پانیوں میں جنوبی ہندوستان کے ماہی گیروں کی طرف سے غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف مقدمے کی پہلی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے اس درخواست میں وزارت خارجہ کو مدعی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ سری لنکا کے ماہی گیروں نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ غیر قانونی ماہی گیری میں ملوث بھارتی ماہی گیروں کو روکیں۔ سری لنکا کی بحریہ نے فروری میں جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے اب تک 23 ہندوستانی کشتیاں ضبط کی ہیں اور 178 ہندوستانی ماہی گیروں کو 2024 میں ملک کے پانیوں میں مبینہ طور پر مچھلی پکڑنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

بیان کے مطابق ان ماہی گیروں کو قانونی کارروائی کے لیے حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ یہ درخواست گزشتہ سال دسمبر میں سینٹر فار انوائرمنٹل جسٹس (CEJ) نے جافنا اور منار کے متاثرہ ماہی گیروں کے ساتھ سری لنکا کے پانیوں میں ہندوستانی ماہی گیروں کی طرف سے غیر قانونی طور پر گہرے سمندر میں ماہی گیری کے خلاف دائر کی تھی۔ سری لنکا کی سپریم کورٹ نے پیر کو ہدایت کی کہ وزارت خارجہ کو بنیادی حقوق سے متعلق ایک درخواست میں مدعا بنایا جائے۔

عدالت کے تین رکنی بنچ نے پیر کو اس معاملے پر پہلی سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے عدالت میں دلیل دی ہے کہ سری لنکا کی سمندری حدود میں ہندوستانی ماہی گیروں کی غیر قانونی ماہی گیری سے تقریباً 50,000 مقامی ماہی گیر متاثر ہوئے ہیں۔ ماہی پروری کے وزیر، وزارت دفاع میں سیکرٹری، سری لنکن بحریہ اور فضائیہ کے کمانڈر کو بھی مدعا علیہ نامزد کیا گیا ہے۔ سی ای جے کے ترجمان نے کہا کہ کیس کی اگلی سماعت 5 اگست کو ہوگی۔
 



Comments


Scroll to Top