National News

سری لنکا کی جافنا یونیورسٹی  نے چین کو دیا جھٹکا، مفاہمت نامے سے کیا انکار

سری لنکا کی جافنا یونیورسٹی  نے چین کو دیا جھٹکا، مفاہمت نامے سے کیا انکار

انٹرنیشنل ڈیسک: سری لنکا کی جافنا یونیورسٹی نے چین کو بڑا جھٹکا  دیا ہے۔ جافنا یونیورسٹی نے حال ہی میں چین کی ریاستی زرعی یونیورسٹی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (MOU) پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا، جس سے چین سری لنکا تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے۔ جافنا یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اس ڈیل میں چین کا شمالی اور مشرقی خطے میں ترقیاتی منصوبوں کے بہانے زرخیز زمینوں پر قبضہ کرنے کا خفیہ ایجنڈا پوشیدہ ہے۔
جافنا یونیورسٹی کے مطابق چین نے مبینہ طور پر کھاد کے طور پر سری لنکا کو نقصان دہ بیکٹیریا کے ساتھ آنتوں کا مادہ فراہم کیا اور سری لنکا کو لاکھوں روپے ادا کرنے پر مجبور کیا۔ یہ اس بات کی بہترین مثال ہے کہ چین کس طرح ہماری زرخیز زرعی زمین کو ہتھیا لے گا اور آنے والے وقت میں ہمیں اپنا غلام بنا لے گا تاکہ چین میں پیدا ہونے والے غذائی بحران پر قابو پایا جا سکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، جافنا یونیورسٹی کے وائس چانسلر شیوکولونڈو سریسات کناراجا نے 25 نومبر کو ایم او یو پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔
 اس کے علاوہ طلبہ یونین نے حکومت سے عوام کی مرضی کے خلاف چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط نہ کرنے کی بھی اپیل کی۔طلبہ یونین نے ایم او یو پر دستخط کرنے سے انکار کرنے پر وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سمندری کھیرے کو فروغ دینے کے بہانے چین نے بالواسطہ اور بالواسطہ طور پر سمندری علاقوں کے بڑے حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور اپنے ماہی گیروں میں تفرقہ پیدا کر دیا ہے۔ رپورٹ میں جافنا یونیورسٹی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اب، چین شدید خوراک کے بحران سے نمٹنے کے لیے بدنیتی پر مبنی حساب کتاب کے ساتھ شمال اور مشرق میں زرخیز زرعی اراضی پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ زمین اگلے دس سال تک چین کے قبضے میں رہے گی۔ یہ سری لنکا کے خلاف امتیازی سلوک کی علامت ہے۔
 



Comments


Scroll to Top