National News

ایران کے ایٹمی مرکز پردوبارہ حملہ، اسرائیل نے ایون جیل کو بھی بنایانشانہ

ایران کے ایٹمی مرکز پردوبارہ حملہ، اسرائیل نے ایون جیل کو بھی بنایانشانہ

انٹرنیشنل ڈیسک:مغربی ایشیا میں صورتحال دن بدن سنگین ہوتی جارہی ہے۔ ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے فورڈو میں زیر زمین یورینیم افزودگی کے مرکز پر پیر کو ایک بار پھر حملہ کیا گیا۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز قبل ہی امریکہ نے تین بڑے نیوکلیئر اڈوں بشمول فورڈو پر بنکر بسٹر بم گرائے تھے۔ ایران کا الزام ہے کہ پیر کا حملہ اسرائیل نے کیا تھا۔
ایران کا جواب
فورڈو پر حملے کے فوراً بعد ایران نے 'آپریشن ٹرو پرومیس 3' کے تحت اسرائیلی شہروں حیفہ، تل ابیب اور یروشلم پر جوابی میزائل اور ڈرون حملے کیے تھے۔ ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ ان حملوں نے اسرائیلی دفاعی نظام کو چیلنج کیا۔ اسرائیل نے اپنے شہریوں کو بنکروں میں چھپنے کا کہا اور کہا کہ اس کا فضائی دفاعی نظام حملوں کو روکنے کے لیے سرگرم ہے۔ ایران کے آرمی چیف جنرل عبدالرحیم موسوی نے سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایرانی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور اب ایرانی مسلح افواج کو امریکی اڈوں اور مفادات پر جوابی کارروائی کی مکمل آزادی دی گئی ہے۔ مغربی ایشیا میں ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کے پیش نظر یہ انتباہ بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔
آئی اے ای اے نے تشویش کا اظہار کیا۔
انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی نے خدشہ ظاہر کیا کہ اتوار کے امریکی حملے سے فورڈو میں بھاری نقصان ہو گا۔ امریکی تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار سائنس اینڈ انٹرنیشنل سیکیورٹی کی جانب سے جاری کردہ سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق چار میں سے تین سرنگوں کے داخلی راستے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ تاہم، آزادانہ معائنہ ابھی تک ممکن نہیں ہو سکا ہے۔
ایون جیل پر ڈرون حملہ
تہران کی ایون جیل جہاں دوہری شہریت کے حامل اور مغربی ممالک کے قیدی رکھے جاتے ہیں، پر بھی ڈرون حملہ کیا گیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا نے حملے کی تصدیق کی ہے تاہم ابھی تک کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم اسرائیل کو اس کے لیے مشتبہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت، ایران نے یورینیم کی افزودگی کو محدود کیا اور بین الاقوامی معائنے کی اجازت دی۔ لیکن 2018 میں سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے یکطرفہ طور پر معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد، ایران نے افزودگی کی سطح کو 60 فیصد تک بڑھا دیا جو کہ ہتھیاروں کی سطح 90 فیصد کے بہت قریب ہے۔
 



Comments


Scroll to Top