سیول: جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی نے بدھ کے روز قانون سازوں کو بتایا کہ روس کے ساتھ یوکرینی افواج کے خلاف لڑائی میں اندازاً 4,700 شمالی کوریائی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے۔ جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسی کی طرف سے یہ اندازہ شمالی کوریا کی جانب سے پہلی بار اس بات کی تصدیق کے دو دن بعد سامنے آیا ہے کہ اس نے روس کو کرسک علاقے کے کچھ حصوں پر دوبارہ قبضہ کرنے میں مدد کے لیے جنگی دستے بھیجے تھے، جس پر روس نے گزشتہ سال یوکرین کی اچانک دراندازی کے بعد کنٹرول کھو دیا تھا۔
میٹنگ میں شریک قانون سازوں میں سے ایک لی سیونگ کیون کے مطابق، جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلی جنس سروس نے بند کمرے کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کو بتایا کہ روس اور یوکرائن کے جنگی محاذ پر شمالی کوریا کے 600 فوجی ہلاک اور 4,700 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ لی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ NIS نے کہا کہ 2000 زخمی شمالی کوریا کے فوجیوں کو جنوری اور مارچ کے درمیان ہوائی یا ٹرین کے ذریعے شمالی کوریا واپس بھیجا گیا۔ انہوں نے این آئی ایس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جنگ میں ہلاک ہونے والے شمالی کوریا کے فوجیوں کی روس میں آخری رسومات کی گئیں، جس کے بعد ان کی باقیات کو وطن واپس بھیج دیا گیا۔
این آئی ایس نے کہا کہ جنوری میں شمالی کوریا کے تقریبا 300 فوجی ہلاک اور دیگر 2700 زخمی ہوئے۔ جنوبی کوریا کی فوج نے گزشتہ ماہ ہلاکتوں کا تخمینہ 4,000 تک بڑھا دیا تھا۔ شمالی کوریا نے پیر کو اعلان کیا کہ اس کے رہنما کم جونگ ان نے "یوکرین کے نو نازی قابضین کو ختم کرنے اور کرسک کے علاقے کو آزاد کرانے کے لیے روسی مسلح افواج کے تعاون سے فوج بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔بعد ازاں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شمالی کوریا کا شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ وہ شمالی کوریا کے فوجیوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے۔