Latest News

جبراً تبدیلی مذہب کا معاملہ: پاکستان کا جھوٹ بے نقاب،اہل خانہ کونہیں سونپی گئی لڑکی

جبراً تبدیلی مذہب کا معاملہ: پاکستان کا جھوٹ بے نقاب،اہل خانہ کونہیں سونپی گئی لڑکی

پاکستان کے ننکانہ صاحب سے سکھ لڑکی کا اغوا اور تبدیلی مذہب کا معاملہ ابھی تک تھما نہیں ہے۔ اس معاملے میں بھی پاکستان کے جھوٹ کا پردہ فاش ہو گیا ہے ۔ایک طرف اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ لڑکی کو اغوا کاروں کے چنگل سے رہا کرا کرمحفوظ  اس کے گھر والوں کے پاس پہنچادیا گیا ہے۔وہیں دوسری طرف دہلی شرومنی اکالی دل کے پردھان منجندر سنگھ سرسہ نے  ایک ویڈیو جاری کر بتایا کہ پاکستان کی پولیس جھوٹ بول رہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ  ابھی تک لڑکی اس کے اہل خانہ کو نہیں سونپی گئی ہے ۔سرسہ نے سکھوں سے درخواست کی  کہ  وہ پاکستان کی جھوٹی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کریں اور لڑکی کو آزاد کرانے کی کوشش کریں۔


 اسی طرح سکھ لڑکی کے بھائی رویندر سنگھ نے ایک ویڈیو شیئر کر بتایاکہ  انکی بہن (سکھ لڑکی)  کو ابھی تک انکے حوالے نہیں کیا گیا اور نہ ہی   ابھی تک کوئی بھی گرفتاری ہوئی ہے۔میں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف اور پنجاب کے گورنر سے انصاف کا مطالبہ کرتا ہوںاس معاملے میں پاکستان جھوٹی خبریں پھیلا رہا ہے ۔


کیا ہے معاملہ؟
در اصل ،   پاکستان کے صوبہ پنجاب میں ننکانہ صاحب کے ہیڈ گرنتھی کی بیٹی کو اغوا کرنے کے بعد  اس کا زبردستی مذہب تبدیل کرایا گیا  اور  اسکی شادی جبراً مسلم لڑکے سے کرادی گئی ۔ اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد  ہندوستان کے مخالفت کرنے اور بین الاقوامی دباؤ کے  چلتے  پاکستان نے پریس کانفرنس کر اس معاملے میں کارروائی کا  دعویٰ کیا  اور کہا لڑکی کو رہا کراکراس کے اہل خانہ کو سونپ دیا گیا ہے ، جبکہ ننکانہ صاحب پولیس نے اس معاملے میں 8 افراد کو بھی گرفتار کیا ہے ۔مگر اب اہل خانہ کا کہنا ہے کہ لڑکی ابھی اپنے خاندان کے پاس نہیں پہنچی ہے ۔اس معاملے کو بھارت نے پاکستان حکومت کے سامنے اٹھایا ہے اور اس بارے میں مناسب کارروائی کرنے کو کہا تھا۔



Comments


Scroll to Top