National News

کینیڈا میں امریکی سینیٹروں کا دھماکہ -ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ یوکرین کے خلاف، بولے- یہ ہمارا نہیں روس کا۔۔۔۔

کینیڈا میں امریکی سینیٹروں کا دھماکہ -ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ یوکرین کے خلاف، بولے- یہ ہمارا نہیں روس کا۔۔۔۔

واشنگٹن: روس۔یوکرین جنگ ختم کرنے کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے نقط نظر کے ناقد کئی سینیٹروں نے ہفتہ کو کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گفتگو کے دوران انہیں بتایا کہ وہ امن منصوبہ جسے قبول کرنے کے لیے ٹرمپ کی جانب سے کیف پر دباو ڈالا جا رہا ہے، وہ اصل میں امریکی منصوبہ نہیں بلکہ روسیوں کی ”خواہشات کی فہرست“ ہے۔ یہ 28 نکاتی امن منصوبہ ٹرمپ انتظامیہ اور کریملن نے تیار کیا تھا، جس میں یوکرین کو شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس منصوبے میں کئی ایسے روسی مطالبات شامل ہیں جنہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی درجنوں بار مسترد کر چکے ہیں۔ اس میں یوکرین کی جانب سے بڑے علاقوں کو چھوڑنا بھی شامل ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرین اس منصوبے کو اگلے ہفتے کے آخر تک قبول کر لے۔ امریکہ کے کئی سینیٹروں نے ہفتہ کو پہلے کہا تھا کہ اس سے ماسکو کو اس کی جارحیت کے لیے انعام ملے گا اور ایسے دوسرے رہنماوں کو بھی ایک پیغام جائے گا جنہوں نے اپنے پڑوسیوں کو دھمکایا ہے۔ ان سینیٹروں کی اس منصوبے کے خلاف مخالفت دیگر امریکی قانون سازوں کی تنقید کے بعد سامنے آئی ہے جن میں کچھ ریپبلکن سینیٹر بھی شامل ہیں۔ حالانکہ ان میں سے کسی کے پاس اسے روکنے کی طاقت نہیں ہے۔ یہ سینیٹر کینیڈا میں ایک بین الاقوامی سکیورٹی کانفرنس میں بول رہے تھے۔ ان سینیٹروں میں ایک ڈیموکریٹک، ایک آزاد اور ایک ریپبلکن شامل تھے۔
مین کے آزاد سینیٹر اینگس کنگ نے کینیڈا میں ہیلی فیکس انٹرنیشنل سکیورٹی فورم میں ایک پینل بحث کے دوران کہایہ ایک طرح سے جارحیت کو انعام دینے جیسا ہے۔ یہ بالکل صاف ہے۔ روس کی جانب سے مشرقی یوکرین پر دعویٰ کرنے کا کوئی اخلاقی، قانونی یا سیاسی جواز نہیں ہے۔“ سینیٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن کنگ نے اس منصوبے کا موازنہ 1938 میں برطانوی وزیراعظم نیول چیمبرلین کے ایڈولف ہٹلر کے ساتھ ہوئے میونخ معاہدے سے کیا، جو تَشتی کاری کی ایک تاریخی ناکام کوشش تھی۔ کنگ اور ڈیموکریٹک سینیٹر جین شاہین نے بعد میں کہا کہ انہوں نے اور فورم میں ان کے ساتھی سینیٹروں نے روبیو سے بات کی۔
کنگ نے کہا کہ روبیو نے انہیں بتایا کہ یہ منصوبہ ”انتظامیہ کا نہیں تھا“ بلکہ ”روس کی خواہشات کی فہرست‘ تھا۔ شاہین نے کہا کہ روبیو یورپی ممالک اور یوکرین کے رہنماوں سے بات چیت کے لیے جنیوا جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روبیو نے ان سے اور ساوتھ ڈکوٹا کے ریپبلکن سینیٹر مائیک راونڈز سے بات کی۔ شاہین نے کہایہ ایک روسی تجویز ہے۔ اس منصوبے میں کچھ ایسا ہے جو بالکل ناقابل قبول ہے۔“ راونڈز نے بھی کہایہ ہمارا امن منصوبہ نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے یہ روسی میں لکھا گیا ہو۔



Comments


Scroll to Top