انٹرنیشنل ڈیسک: روس اور یوکرین کی جنگ مزید شدید ہوتی جا رہی ہے۔ روس نے جمعرات کو سال کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا، جب کہ یوکرین نے اپنی ڈرون ٹیکنالوجی اور نئی میزائل صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جواب دیا۔ یوکرین کی فضائیہ کے مطابق روس نے ایک ہی دن میں 574 ڈرونز اور 40 میزائل داغے۔ حملے میں بنیادی طور پر مغربی یوکرین کو نشانہ بنایا گیا۔ جس میں ایک شخص ہلاک اور 5 افراد زخمی ہوگئے۔ یوکرین نے الزام لگایا کہ روس نے ایک امریکی الیکٹرانکس کمپنی کو بھی نشانہ بنایا، حالانکہ نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
روس کی مسلسل بمباری کے درمیان، یوکرین نے دفاعی اختراع پر اپنا زور بڑھا دیا ہے۔ یوکرین کے اسٹارٹ اپ فائر پوائنٹ نے ڈرونز کو ڈیزائن کیا ہے جو 1,600 کلومیٹر تک حملہ کر سکتا ہے۔ کمپنی نے ای کروز میزائل بھی متعارف کرایا ہے، جو تین ہزار کلومیٹر تک مار کر سکتا ہے۔ جب کہ پہلے ہدف ایک ماہ میں 30 ڈرون بنانے کا تھا، اب کمپنی روزانہ تقریباً 100 ڈرون بنا رہی ہے۔ ہر ڈرون کی قیمت تقریباً 55,000 امریکی ڈالر ہے۔
اس پروجیکٹ کی سربراہی خاتون سائنسدان ارینا تریخ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، ہمارے پاس روس جتنے فوجی یا وسائل نہیں ہیں، لیکن فضائی حملوں میں ہماری تکنیکی برتری ہماری طاقت ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ کروز میزائلوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار سال کے آخر تک شروع کر دی جائے گی۔ یہ ہتھیار روسی ڈپو، آئل ریفائنری اور دیگر اہم اہداف پر حملوں میں استعمال ہوں گے۔