National News

خلائی جنگ کی تیاری میں پوتن، نشانے پرایلون مسک کی اسٹارلنک، روس کے نئے ہتھیار سے ڈرے نیٹو ممالک

خلائی جنگ کی تیاری میں پوتن، نشانے پرایلون مسک کی اسٹارلنک، روس کے نئے ہتھیار سے ڈرے نیٹو ممالک

پیرس: نیٹو کے دو رکن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کو شبہ ہے کہ روس ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے زیرِ انتظام اسٹارلنک سیٹلائٹ نیٹ ورک کو نشانہ بنانے کے لیے ایک نیا ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ خفیہ ذرائع کے مطابق اس کا مقصد خلا میں مغربی ممالک کی تکنیکی اور اسٹریٹجک برتری کو کمزور کرنا ہے، جس کا یوکرین جنگ میں بڑے پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے۔ خفیہ دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ نام نہاد زون ایفیکٹ ہتھیار سینکڑوں ہزاروں اعلیٰ کثافت والے چھروں کو خلائی مدار میں پھیلانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سے اسٹارلنک کے کئی سیٹلائٹس ایک ساتھ ناکارہ ہو سکتے ہیں۔ تاہم ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی سے دیگر ممالک کے سیٹلائٹس کو بھی شدید اور تباہ کن نقصان پہنچ سکتا ہے۔


تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس ہتھیار کا استعمال روس کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ خلا میں روس اور اس کے اسٹریٹجک شراکت دار چین کے بھی ہزاروں سیٹلائٹس موجود ہیں، جو مواصلات، دفاع، نیویگیشن اور خفیہ معلومات کے لیے نہایت اہم ہیں۔ ایسے میں اس ہتھیار کا اثر روس کے اپنے خلائی نظاموں پر بھی پڑ سکتا ہے۔ تاہم کینیڈا کی فوج کے خلائی شعبے کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل کرسٹوفر ہارنر نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فرض نہیں کیا جا سکتا کہ روس ایسا قدم نہیں اٹھائے گا۔ خاص طور پر اس وقت جب امریکہ پہلے ہی الزام عائد کر چکا ہے کہ روس جوہری صلاحیت رکھنے والے خلائی ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

PunjabKesari
اس معاملے پر کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے اے پی کے تبصرے سے متعلق پوچھ گچھ کا کوئی جواب نہیں دیا۔ اس سے قبل روس اقوام متحدہ میں خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی روکنے کی اپیل کرتا رہا ہے۔ صدر ولادیمیر پوتن بھی کہہ چکے ہیں کہ ماسکو کا خلا میں جوہری ہتھیار تعینات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ خفیہ نتائج کے مطابق روس خاص طور پر اسٹارلنک کو ایک بڑا فوجی خطرہ سمجھتا ہے، کیونکہ یوکرینی فوج اسے جنگی میدان میں مواصلات، ڈرون آپریشنز، ہتھیاروں کو نشانہ بنانے اور اسٹریٹجک ہم آہنگی کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر اس ٹیکنالوجی کو استعمال میں لایا گیا تو یہ خلا کو اگلا میدانِ جنگ بنا سکتی ہے۔

PunjabKesari



Comments


Scroll to Top