National News

رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر اٹھے سوال، اویسی نے کہا- کیا یہ تحفے کے بدلے تحفہ ہے''؟

رنجن گوگوئی کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر اٹھے سوال، اویسی نے کہا- کیا یہ تحفے کے بدلے تحفہ ہے''؟

نئی دہلی:سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن  گوگوئی  کو صدر رام ناتھ کووندکے ذریعہ راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین  ( اے آئی ایم آئی ایم )کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سوال کھڑے کئے ہیں۔ ایک ٹویٹ میں اویسی نے راجیہ سبھا کے لئے نامزد ہونے کے نوٹیفکیشن کے ساتھ لکھا  کیا یہ تحفہ کے بدلے تحفہ ہے؟ لوگوں کو ججوں کی آزادی پر یقین کیسے ہو گا؟ کئی سوال ہیں۔ بتا دیں کہ  کڈ پرو کو کا مطلب ہوتا ہے  'کسی چیز کے بدلے کوئی چیز دینا۔

https://twitter.com/asadowaisi/status/1239581543040876545?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1239581543040876545&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-questions-raised-about-ex-chief-justice-of-india-ranjan-gogoi-going-to-rajya-sabha-na-296880.html
 گوگوئی  کو راجیہ سبھا کے لئے نامزد کئے جانے پر کانگرس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کپل سبل نے بھی سوال کئے۔ سبل نے ٹویٹ کر دعویٰ کیا کہ گوگوئی  عدلیہ اور خود کی ایمانداری سے سمجھوتہ کرنے کے لئے یاد کئے جائیں گے۔
کپل سبل نے ٹویٹ کیا  جسٹس ایچ آر کھنہ اپنی ایمانداری، حکومت کے سامنے کھڑے ہونے اور قانون کی حکمرانی برقرار رکھنے کے لئے یاد کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جسٹس  گوگوئی  راجیہ سبھا جانے کے لئے سرکار کے ساتھ کھڑے ہونے اور سرکار اور خود کی ایمانداری کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لئے یاد کئے جائیں گے۔

https://twitter.com/KapilSibal/status/1239742890034647040?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1239742890034647040&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fnorth-india-questions-raised-about-ex-chief-justice-of-india-ranjan-gogoi-going-to-rajya-sabha-na-296880.html
بتا دیں کہ وزارت داخلہ نے پیر کو اس بارے میں نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ صدر رام ناتھ کووند نے جسٹس  گوگو ئی کو آئین کے آرٹیکل 80 کے سیکشن 3 کے تحت حاصل کردہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے لئے نامزد کیا ہے۔
جسٹس  گوگوئی  جو ملک کے 46 ویں چیف جسٹس تھے ، پچھلے سال 17 نومبر کو اس عہدے سے ریٹائر ہوئے تھے۔ بطور چیف جسٹس ان کا دور تقریبا ساڑھے 13 ماہ رہا۔ ان کی سربراہی میں پانچ ججوں کی بینچ نے گذشتہ سال نو نومبر کو ایودھیا تنازعہ پر تاریخی فیصلہ دیا تھا۔



Comments


Scroll to Top