National News

پوتن کی بیٹی کٹرینہ زیلنسکی کی محبت میں دیوانی،5  سال سے چل رہا افیئر، 2 سال میں کی  50 بار ملاقات

پوتن کی بیٹی کٹرینہ زیلنسکی کی محبت میں دیوانی،5  سال سے چل رہا افیئر، 2 سال میں کی  50 بار ملاقات

ماسکو: روس کے  صدر ولادیمیر پوتن کی صاحبزادی کٹرینا تیخونووا  کو لے کر  نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پوتن کی بیٹی کیٹرینہ زیلنسکی کی محبت میں دیوانی ہے۔ وہ زیلنسکی کے ساتھ پچھلے پانچ سالوں سے تعلقات میں ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہزیلنسکی پوتن کے سب سے بڑے دشمن   کا نام ہے۔ جس  زیلنسکیسے پوتن کی بیٹی پیار کرتی ہے، یوکرین کا صدر نہیں بلکہ کٹرینہ کے بوائے فرینڈ کا نام ہے۔ یہ انکشاف روس کے ایک آزاد آؤٹ لیٹ iStories اور جرمنی کے Dar Spiegel کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔

PunjabKesari
کٹرینہتیخونووا   پوتن کی چھوٹی بیٹی ہیں جن کی والدہ لیوڈمیلا الیگزینڈروونا اوچیریٹنایا ہیں، جو کریملن کی سابق خاتون اول ہیں۔ پوٹن اور لیوڈمیلا کی شادی 1983 میں ہوئی تھی اور 2013 میں طلاق ہوگئی تھی۔ کٹرینہ تیخونووا کی پیدائش 1986 میں ہوئی تھی ۔کٹرینا کی پہلی شادی روس کے سب سے کم عمر ارب پتی کرل شمالوف سے ہوئی۔ لیکن ان دونوں کا رشتہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکا اور دونوں 2017 میں الگ ہو گئے۔ اس کے بعد زیلنسکی کٹرینہ کی زندگی میں آئے۔ زیلنسکی کا پورا نام Igor Zelensky ہے۔ ان کی عمر 52 سال ہے۔ زیلنسکی پیشے کے اعتبار سے بیلے ڈانسر ہیں اور باویرین اسٹیٹ بیلے میں ایک اعلی ڈائریکٹر ہیں۔

PunjabKesari
بیلے ڈانسر زیلینسکی کی سابقہ بیوی کوریوگرافر یانا سیریبریاکووا تھیں جن  سے ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ سے پوتن کی بیٹی کی ذاتی زندگی بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس وجہ سے وہ اپنے عاشق سے ملنے میونخ بھی نہیں جا پا رہی ہے۔ پوٹن مغرب میں بسنے والے روسیوں پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے رہے ہیں۔ جب کہ ان کی بیٹی خود اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے سرکاری سیکیورٹی کے ساتھ میونخ جاتی تھی۔ ایک رپورٹ کے مطابق دونوں 2022 کے اوائل تک میونخ میں ایک ساتھ رہ رہے تھے۔رپورٹ کے مطابق کٹرینہ نے 2017 سے 2019 کے درمیان میونخ میں زیلسکی سے ملنے کے لیے کل 50 دورے کیے ہیں۔

PunjabKesari

آپ کو بتا دیں کہ یوکرین کے درمیان جنگ کا تیسرا مہینہ ختم ہونے والا ہے لیکن یہ جنگ کب تک چلے گی یہ کوئی نہیں جانتا۔ لیکن ایک بات جو اب پوری طرح واضح ہو چکی ہے کہ یوکرین کی جنگ میں روسی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اب سابق روسی وزیر اعظم میخائل کاسیانوف نے کہا ہے کہ اب یوکرین کی جنگ  میں صدرپوتن کا اعتماد متزلزل ہو چکاہے۔



Comments


Scroll to Top