بیاس: بابا بکالہ میں پرائیویٹ سکول میں 8 سالہ طالبہ کے ساتھ جنسی استحصال کے معاملے میں سماجی تنظیموں کے ذریعے سکول کے باہر مظاہرہ کیا جارہا ہے ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ سکول کا رجسٹریشن منسوخ کرکے اس پر معاملہ درج کیا جائے ۔ وہیں اس معاملے کو لے کر بیاس بند رکھا گیا ہے ۔ انتظامیہ کے ذریعے حالات کو دیکھتے ہوئے سکول کے باہر پولیس فورسز کو تعینات کردیا گیا ہے ۔ دوسری جانب متاثرہ بچی کا میڈیکل کروانے کیلئے اس کے گھر پہنچی پولیس کو گھر پر تالا لگا ملا ۔ پریوار کہاں گیا ، پولیس کو کوئی خبر نہیں ہے ۔ پولیس پورا دن پریوار کو ڈھونڈتی رہی ۔
قابل ذکر ہے کہ پرائیویٹ سکول میں دوسری جماعت کی طالبہ سے 10 ویں جماعت کے طالب علم کے ذریعے ریپ کیا گیا تھا ۔ متاثرہ کی ماں نے بتایا تھا کہ انہیں سکول سے فون آیا تھا کہ آپ کی لڑکی رو رہی ہے ، آپ اسے سکول سے لے جائیں ۔ اس کے بعد جب ہم سکول پہنچے تو بیٹٰ نے بتایا کہ اس کے ساتھ سکول کے ہی ایک لڑکے نے بد تمیزی کی ہے۔ متاثرہ کی ماں نے فوراً اس واردات کی شکایت پولیس کو دی ۔ اس سے متعلق تھانہ بیاس کی پولیس نے متاثرہ کے بیانات کی بنیاد پر مذکورہ طالب علم کے خلاف رپورٹ درج کر اگلی کارروائی شروع کردی ۔
میڈیکل کو نہیں مان رہا تھا پریوار
واردات کے بعد سے ہی لڑکی کا پریوار کے دباؤ میں تھا ۔ لیکن بچی کو درد کی شکایت پر پولیس نے ماں کے بیانات کی بنیاد پر لڑکے کے خلاف پوکسو ایکٹ اور دفعہ 376 کے تحت معاملہ درج کرتے ہوئے اسے جوینائل ہوم ہوشیار پور بھیج دیا ۔ پولیس کے مطابق بچی کا پریوار سنیچر کے روز بھی میڈیکل کیلئے راضی نہیں ہورہا تھا ۔ اسی وجہ سے اتوار کا روز مقرر طے کیا گیا تھا ۔ پریوار کے غائب ہونے سے علاقے کے لوگوں میں بھی دہشت کا ماحول ہے ۔