National News

پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرنے کی تیاری میں حکومت! وزیر پٹرولیم نے دیےاشارے

پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرنے کی تیاری میں حکومت! وزیر پٹرولیم نے دیےاشارے

بزنس ڈیسک: ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں جلد راحت مل سکتی ہے۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے اشارہ دیا ہے کہ اگر خام تیل کی قیمتیں لمبے عرصے تک 65 ڈالر فی بیرل کے آس پاس رہیں تو حکومت آنے والے 2-3 ماہ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کر سکتی ہے۔ پوری نے یہ بات دہلی میں منعقدہ انرجی ڈائیلاگ 2025 پروگرام کے دوران کہی۔
قیمت میں کمی استحکام پر منحصر ہے۔
وزیر پوری نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ امکان جغرافیائی سیاسی استحکام پر منحصر ہوگا۔ ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ایران اسرائیل جیسے علاقوں میں کوئی بڑا تنازع ہوتا ہے تو خام تیل کی قیمت دوبارہ بڑھ سکتی ہے جس سے کمی کا منصوبہ متاثر ہو سکتا ہے۔
تیل کمپنیوں کے منافع میں اضافہ ہوا، پھر بھی قیمتیں کم نہیں ہوئیں
ریٹنگ ایجنسیوں کے مطابق اس وقت تیل کمپنیوں کو پٹرول پر 12-15 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 6.12 روپے کا منافع مل رہا ہے۔ اس کے باوجود کمپنیوں نے گزشتہ ایک سال سے قیمتوں میں کمی نہیں کی ہے۔ اپریل میں، مرکزی حکومت نے ایکسائز ڈیوٹی میں 2 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا، جس نے ممکنہ کٹوتی کو روک دیا۔
ٹیکس کا بڑا حصہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو جاتا ہے۔
مرکزی حکومت پٹرول پر 21.90 VAT وصول کر رہی ہے اور دہلی حکومت 15.40 وصول کر رہی ہے۔ کل ٹیکس 37.30 فی لیٹر ہے۔ مرکزی حکومت ڈیزل پر 17.80 VAT وصول کر رہی ہے اور دہلی حکومت 12.83 VAT وصول کر رہی ہے، کل ٹیکس 30.63 فی لیٹر ہے۔ اوسطاً، ہندوستان میں ایک شخص ہر ماہ پٹرول پر 104.44 اور ڈیزل پر 193.58 ٹیکس ادا کرتا ہے، یعنی ٹیکس کا کل بوجھ 298 فی شخص ماہانہ ہو جاتا ہے۔
ملک میں پٹرول کی سالانہ کھپت 4,750 کروڑ لیٹر
 ملک میں پٹرول کی سالانہ کھپت 4,750 کروڑ لیٹر ہے، یعنی فی شخص سالانہ کھپت 33.7 لیٹر ہے۔ ڈیزل کی سالانہ کھپت 10,700 کروڑ لیٹر ہے، یعنی 75.88 لیٹر فی شخص فی سال۔ یعنی پٹرول-ڈیزل کی سالانہ کھپت فی شخص 109.6 لیٹر ہے، یعنی 9.13 لیٹر ماہانہ۔ یہ کھپت 10.6 فیصد سالانہ کی شرح سے بڑھ رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top