چنئی: شہریت ترمیمی قانون اور قومی رجسٹر آف سٹیزنس کی مخالفت میں بدھ کو چنئی میں ریاستی سیکرٹریٹ روڈ پر ہزاروں کی بھیڑ امڈ پڑی۔ یہ احتجاج عدالت کے اس فیصلے کے اگلے دن ہو رہا ہے جس میں مدراس ہائی کورٹ نے مسلم تنظیموں کی مانگ پر روک لگا دی تھی، جس میں وہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف اپنی مانگ پر دباؤ بنانے کے لئے تمل ناڈو اسمبلی کا گھیرا کرنا چاہتے تھے۔
https://twitter.com/NairShilpa1308/status/1230008128974020608?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1230008128974020608&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.news18.com%2Fnews%2Fnation%2Fsouth-india-people-protest-outside-tamil-nadu-assembly-against-caa-and-nrc-na-294222.html بتایا جا رہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کر رہے لوگ چنئی کے والاجاہ روڈ پر بھاری تعداد میں اکھٹا ہو چکے ہیں۔ احتجاج کاروں نے چیپک میں ایک مقامی اسٹیج بنایا ہے جہاں تمل ناڈو اسمبلی واقع ہے۔ چیپک سے سیکرٹریٹ کی طرف جانے والی سڑک کو بیریکیڈس کی مدد سے بند کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مظاہرین نے اس دوران کلئی ونار آرنگم اسٹیڈیم سے چیپک تک 200 میٹر کی پیدل یاترا کی۔ بتا دیں کہ جسٹس ایم ستیہ نارائن اور جسٹس آر ہیم لتا کی بینچ نے فیڈریشن آف تمل ناڈو اسلامک اینڈ پالیٹیکل آرگنائزیشن اور اس سے متعلق تنظیموں کو بدھ سے مجوزہ احتجاج پر 11 مارچ تک کے لئے عبوری روک لگا دی ہے۔ معاملہ میں 12 مارچ کو اگلی سماعت ہو گی۔
27k
98k