National News

پاکستان کے شکارپورمیں گندم کی کٹائی کررہے 3 افراد کو گولی مار کر کیا ہلاک

پاکستان کے شکارپورمیں گندم کی کٹائی کررہے 3 افراد کو گولی مار کر کیا ہلاک

پشاور: پاکستان کے شکارپور میں مارفانی قبیلے کے مردوں کے مبینہ طور پر بھیو قبیلے کے لوگوں پر مسلح حملے میں دو خواتین سمیت تین افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ مبینہ طور پر وہ گندم کی کٹائی کر رہے تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔ یہ واقعہ جمعہ کو شکارپور ضلع کے گاوں دریا خان میں پیش آیا۔ بھیو برادری نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے امتیاز شیخ اور ان کے بیٹے فراز شیخ پر مارفانی کی حمایت کا الزام لگایا ہے۔ جہاں واہ پولیس کے مطابق دونوں فریقین ایک دوسرے کی چوکیوں پر فائرنگ کرتے رہے جب تک وہ گاوں پہنچ نہیںگئے اور کنٹرول حاصل نہیںکرلیا۔
جائے وقوعہ سے کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔ پولیس نے ہلاک ہونے والوں کی شناخت نور محمد بھیو، اس کی بیوی غلام فاطمہ بھیو اور 22 سالہ لالہ خاتون بھیو کی بیوی نثار احمد بھیو کے نام سے کی ہے۔ قبائلی تنازعہ میں اب تک 10 افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول ہسپتال شکارپور بھیج دیا گیا ہے۔ بعد ازاں برادری کے افراد لاشوں کو ایمبولینسوں میں لے کر قومی شاہراہ پر شکار پور کے زیرو پوائنٹ ایریا پہنچے اور حملہ آوروں کی گرفتاری اور شیخ کے بیٹے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
سابق وفاقی وزراء میر عابد حسین بھیو اور میر ببل خان بھیو نے بعد میں مداخلت کی اور مظاہرین کو احتجاج ختم کرنے پر آمادہ کیا۔ علاقہ پولیس نے ابھی تک واقعہ کے حوالے سے ایف آئی آر درج نہیں کی۔ دریں اثنا، شیخ نے قتل سے اپنے خاندان کے کسی بھی تعلق سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے شکارپور میں میڈیا کو بتایا کہ مارفانی اور بھیوز کے درمیان جاری قبائلی تنازعہ ان اموات کا ذمہ دار ہے۔
 



Comments


Scroll to Top