نیشنل ڈیسک: پاکستان نے ملائیشیا میں ہندوستانی وفد کا پروگرام منسوخ کرنے کی کوشش کی تاہم ملائیشیا کی کوالالمپور حکومت نے اسے مسترد کردیا۔ اسلامی اتحاد کا حوالہ دیتے ہوئے، پاکستان نے ملائیشیا کے حکام پر زور دیا تھا کہ وہ ہندوستانی اراکین پارلیمنٹ کے وفد کا پروگرام روک دیں لیکن ملائیشیا نے واضح طور پر مداخلت کو مسترد کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی سفارتخانے نے ملائیشیا کے حکام کو ہندوستانی ارکان پارلیمنٹ کے پروگرام منسوخ کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔ ہندوستانی وفد کو بھرپور تعاون حاصل ہوا اور تمام پروگرام پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق منعقد ہوئے۔ اسے پاکستان کے لیے ایک بڑا سفارتی دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
اس وفد کی قیادت جے ڈی یو ایم پی سنجے جھا کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ بی جے پی کی اپراجیتا سارنگی، برج لال، پردھان بروا، ہیمانگ جوشی، ٹی ایم سی کے ابھیشیک بنرجی، سی پی ایم کے جان برٹاس، کانگریس کے سلمان خورشید اور سابق سفارت کار موہن کمار بھی موجود تھے۔ وفد نے جاپان، جنوبی کوریا، سنگاپور، انڈونیشیا اور ملائیشیا کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد ہندوستان میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں پاکستان کے کردار کو اجاگر کرنا اور پہلگام حملے کے بعد ہندوستان کی جوابی کارروائی آپریشن سندور کو دنیا کے سامنے پیش کرنا تھا۔
سنجے جھا نے کہا کہ یہ سفر کامیاب رہا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور مہلوکین کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔ ہندوستا ن نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر اسٹیک حملے ہیں ۔ جموں و کشمیر میں حالات آہستہ آہستہ معمول پر آ رہے ہیں، پروازیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں اور پہلگام میں کابینہ کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان نے ایف اے ٹی ایف سے پاکستان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سی پی ایم ایم پی جان برٹاس نے کہا کہ ان کا مقصد دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی سے دوسرے ممالک کو آگاہ کرنا ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ اپراجیتا سارنگی نے کہا کہ پانچ ممالک کا دورہ کرنے کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ ہر ملک ہندوستان کے ساتھ ہے اور دہشت گردی کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اس طرح یہ وفد دنیا کو یہ پیغام دینے میں کامیاب رہا کہ ہندوستان کی تمام سیاسی جماعتیں دہشت گردی کے خلاف متحد ہیں اور پاکستان کو عالمی فورمز پر بے نقاب کرنے کی کوشش اب نہ صرف حکومت بلکہ پورے ملک کی مشترکہ مہم ہے۔