National News

عمران خان کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف، 9 مئی تشدد کے 8 مقدمات میں ملی ضمانت

عمران خان کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف، 9 مئی تشدد کے 8 مقدمات میں ملی ضمانت

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے۔ عدالت نے انہیں 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق آٹھ مقدمات میں ضمانت دے دی ہے۔ یہ فیصلہ نہ صرف عمران خان کی ذاتی جیت ہے بلکہ پاکستان کے سیاسی منظر نامے میں بڑی تبدیلی بھی لا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کو یہ فیصلہ دیا۔ اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کو ریلیف دینے سے انکار کر دیا تھا۔ دن میں نیا بنچ تشکیل دیا گیا جس میں جسٹس حسن اظہر رضوی بھی شامل تھے۔
سماعت میں چیف جسٹس نے استغاثہ سے دو بڑے سوال پوچھے۔
1. کیا ضمانت پر حتمی فیصلہ دیا جا سکتا ہے؟
2. کیا مستقل مزاجی کا اصول لاگو ہوتا ہے، جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما پہلے ہی ایسے ہی مقدمات میں ضمانت حاصل کر چکے ہیں؟
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ضمانت کے احکامات عبوری ہیں اور اس سے مقدمے کی کارروائی متاثر نہیں ہوتی۔ انہوں نے 1996 سے 2024 تک کئی مثالیں بھی پیش کیں۔ لیکن عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اس سے قبل بھی سیاستدانوں کو سازش کے الزامات کے باوجود ضمانت دی گئی تھی، جیسا کہ پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کا کیس۔ بالآخر عدالت نے خان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کر لیں۔
اس فیصلے سے عمران خان کو بڑی راحت ملی ہے کیونکہ 9 مئی کو ان کی گرفتاری کے بعد پاکستان بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے اور ان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔ تاہم عمران خان کو مکمل آزادی نہیں ملی۔ وہ توشہ خانہ (سرکاری تحفہ) کیس میں اگست 2023 سے اب بھی جیل میں ہے اور فی الحال 190 ملین پاو¿نڈ کرپشن کیس میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top