National News

سندھ میں ڈینگوکا قہر جاری! لڑکی کی ہوئی موت ، ہلاکتوں کی تعداد 26

سندھ میں ڈینگوکا قہر جاری! لڑکی کی ہوئی موت ، ہلاکتوں کی تعداد 26

اسلام آباد : پاکستان کے سندھ صوبے میں ڈینگی بخار کے باعث ایک اور 19 سالہ لڑکی کی موت ہو گئی ہے، جس سے اکتوبر کے بعد صوبے میں سرکاری ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 26 ہو گئی ہے۔
موصولہ اعداد و شمار کے مطابق، 19 سالہ متوفیہ لڑکی سندھ کے کورنگی کی رہائشی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ جب اسے سندھ انفیکشس ڈیزیز ہسپتال اور ریسرچ سینٹر (SIDH&RC) لایا گیا، تو وہ پہلے ہی تشویشناک حالت میں تھی۔ SIDH&RC کے ایک سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ لڑکی ڈینگو انسیفلائٹس (dengue encephalitis) میں مبتلا تھی، جو ڈینگو بخار کی ایک نایاب اور سنگین پیچیدگی ہے۔ انسیفلائٹس کی علامات میں دورے، پٹھوں کی کمزوری، الجھن اور بے ہوشی شامل ہیں۔ ڈاکٹر کے مطابق، ہسپتال میں داخل ہونے کے ایک دن بعد ہی اس کی موت ہو گئی۔

ڈینگو کے کیسز میں کوئی کمی نہیں۔
ڈاکٹروں نے یہ بھی تشویش ظاہر کی ہے کہ درجہ حرارت میں کمی کے باوجود کیسوں میں کوئی کمی نہیں آ رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 727 نئے مریضوں میں ڈینگوکی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے 269 کراچی میں اور 458 حیدرآباد میں ہیں۔ صوبائی کیسوں کی کل تعداد اس مہینے میں 6,708 ہو گئی ہے، جبکہ اس سال اب تک مجموعی طور پر 12,284 کیسز درج کیے جا چکے ہیں۔

اس دوران، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (PMA) نے حکومت سے کراچی اور حیدرآباد کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں صحت کی ایمرجنسی کے اعلان کی فوری اپیل کی ہے۔ PMA نے اس ڈینگی بحران کو انسان کے پیدا کردہ سانحے (man-made tragedy) قرار دیا ہے، جس کی جڑ سرکاری اداروں کی نظامی ناکامی میں ہے۔ ایسوسی ایشن نے الزام لگایا کہ صفائی، کوڑا کرکٹ کے انتظام اور مو¿ثر دھوئیں (fumigation) کی کمی نے شہروں کو ایڈیَز مچھروں کے لیے افزائش گاہ بنا دیا ہے۔



Comments


Scroll to Top