National News

پاکستان کی معاشی حالت ہوئی اور خراب، زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے ملک کی لائف لائن متاثر

پاکستان کی معاشی حالت ہوئی اور خراب، زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے ملک کی لائف لائن متاثر

انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر کی حالت اور بھی ابتر ہوگئی ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر فروری میں 16 ارب ڈالر تھے جو جون کے پہلے ہفتے میں 10 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔ اس وقت پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر آٹھ ارب ڈالر سے  بھی کم ہیں۔ اس میں 29 اگست کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) سے 1.2 بلین ڈالر شامل ہوں گے۔ یہ رقم صرف دو ماہ کے درآمدی بل کی ادائیگی کر سکے گی۔ پاکستان کی گرتی ہوئی معیشت کو بچانے کے لیے حکومت پاکستان کو انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف)کی سخت شرائط ماننا ہوں گی۔
 لڑکھڑاتی  معیشت کے درمیان پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں تین بار اضافہ کیا گیا۔ 26 مئی سے اب تک وہاںپٹرول کی قیمت میں 84 روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔ یہی نہیں مہنگائی کا اثر لائف لائن نامی چائے پر بھی محسوس کیا گیا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس یعنی ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہونے کے بعد پاکستان کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ پاکستان سال 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل ہوا تھا۔

اس فہرست میں شامل ہونے سے ملک میں سرمایہ کاری یا اقتصادی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں۔ خارجہ امور کے ماہر پروفیسر ہرش وی پنت کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کے فیصلے اور آئی ایم ایف کا پاکستان کے بارے میں رویہ آپس میں جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ہی پاکستان گرے لسٹ سے نکلے گا، آئی ایم ایف کا رویہ بھی اس کے لیے مثبت ہو گا۔ پاکستان کو قرض دینے جیسے اقدامات سے اسے آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان گرے لسٹ میں رہتا تو اسے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ 
پاکستان میں چائے پر مہنگائی کا اثر
پاکستان میں مہنگائی نے چائے کو بھی متاثر کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ پاکستان دنیا میں چائے کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے۔ پاکستان ہر سال 25 سے 240 ملین کلو گرام چائے درآمد کرتا ہے۔ اس پر پاکستان کا سالانہ درآمدی بل تقریبا 450 ملین ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائے پاکستان کے لیے لائف لائن کی مانند ہے۔ پروفیسر پنت کہتے ہیں کہ چائے پاکستان میں کھانے کی چیز کی طرح ہے۔ یہ لطف عیش و آرام کی چیز نہیں ہے۔ غریب آدمی ایک کپ چائے اور روٹی کے ساتھ کھانا کھاتا ہے۔

پاکستان میں سب سے زیادہ چائے درآمد کی جاتی ہے۔ مشرقی افریقی ممالک سے پاکستان کو چائے سپلائی کی جاتی ہے۔ خاص طور پر کینیا، تنزانیہ، یوگنڈا اور برونڈی سے۔ ان ممالک میں چائے سستے داموں دستیاب ہے۔ پاکستان میں چائے کی قیمت 850 پاکستانی روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے شروع میں چائے کی قیمت میں 100 روپے تک کم  تھی۔ اسی لیے مہنگائی نے غریبوں کو متاثر کیا ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے چائے کی فی کس کھپت کئی سالوں سے ایک کلو پر مستحکم ہے۔
 



Comments


Scroll to Top