انٹرنیشنل ڈیسک: بھارت کے لیے ایک نیا سیکیورٹی چیلنج سامنے آگیا ہے۔ خفیہ اداروں کی جانب سے ایک بڑا انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش اپنی فضائی افواج کے درمیان خفیہ معاہدہ کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ روکی گئی گفتگو سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان ایئر فورس (PAF) اور بنگلہ دیش ایئر فورس (BAF) طیاروں اور ڈرون ٹیکنالوجی کے حوالے سے باہمی شراکت داری کو بڑھانے پر کام کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ خفیہ بات چیت اسلام آباد اور ڈھاکہ کے اعلیٰ دفاعی حکام کے درمیان 15 سے 19 اپریل کے درمیان ہوئی تھی۔ اس میں ماڈیولر اور بغیر پائلٹ مشن ٹرینرز (MUMT-UMT) کی مشترکہ ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خیال کیا جارہاہے کہ پاکستان چین کی مدد سے اپنی ڈرون ٹیکنالوجی کو مضبوط بنا کر اس ٹیکنالوجی کو ڈھاکہ منتقل کر رہا ہے۔ سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ ٹیکٹیکل ایئر ڈیٹا لنک سسٹم کو بھی مربوط کرنے کی بات ہو رہی ہے۔ اس سے بنگلہ دیش کی فضائیہ کو یہ طاقت ملے گی کہ وہ دوسرے ممالک کی فوجوں کے ساتھ مل کر کام کر سکے اور درست حملوں کو مربوط کر سکے۔ ایسے میں اسے ہندوستان کی ایسٹرن ایئر کمان کے لیے خطرے کا اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔
خلائی تعاون میں بھی ملی بھگت
انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خلائی تعاون پر بھی بات چیت ہوئی ہے جس میں ابتدائی جاسوسی اور سیٹلائٹ کی بنیاد پر آئی ایس آر کی صلاحیتیں سامنے آئی ہیں۔ اس میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی (PLA) جیسے تیسرے فریق کی شرکت کو رد نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے علاوہ دونوں ممالک فلائٹ سمولیشن کے لیے اے آر (آگمنٹڈ رئیلٹی) اور وی آر (ورچوئل رئیلٹی) سسٹم پر بھی مل کر کام کر سکتے ہیں تاکہ جنگی حالات کی حقیقی وقت پر مشق کی جا سکے۔
اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی اور سائبر سیکیورٹی پر ڈیل
دفاعی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی اور سائبر سیکیورٹی سسٹم پر بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔ پاکستان نے ڈھاکہ کو مالویئر اور جارحانہ سائبر ٹریننگ ماڈیولز سے تحفظ فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔
سیاسی سازش کا بھی انکشاف
انٹیلی جنس لیک رپورٹ میں سب سے سنسنی خیز بات یہ ہے کہ پاکستان نے بنگلہ دیش میں بھی سیاسی سازش کا منصوبہ بنایا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس گفتگو میں بنگلہ دیش کے صدر محمد شہاب الدین کو ہٹانے اور فوج کے حامی شخص کو اقتدار میں لانے کی سرگوشیاں بھی سنی گئیں۔ آئی ایس آئی سے وابستہ کچھ ریٹائرڈ افسران ڈھاکہ میں پاکستانی ڈیفنس اتاشی برانچ کے ساتھ مل کر بغاوت کی سازش کر رہے ہیں۔ اگر یہ شراکت داری کامیاب ہوتی ہے تو مشرقی سرحد پر ہندوستان کے لیے ایک نیا اسٹریٹجک چیلنج کھڑا ہوسکتا ہے۔