واشنگٹن: امریکہ کی ریاست ڈیلاویئر میں ایک بڑے حملے کی سازش کو سکیورٹی اداروں نے بروقت ناکام کر دیا۔ پولیس نے ڈیلاویئر یونیورسٹی کے 25 سالہ طالب علم لقمان خان کو گرفتار کیا ہے، جو پاکستانی نڑاد ہے اور بچپن سے امریکہ میں رہ رہا ہے۔ تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے احاطے میں اجتماعی فائرنگ کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
پولیس کو اس کے پاس سے ہاتھ سے لکھی ہوئی ایک نوٹ بک ملی، جس میں حملے کی تفصیلی منصوبہ بندی درج تھی۔ نوٹ بک میں یہ معلومات شامل تھیں کہ مزید ہتھیار کیسے جمع کیے جائیں، اجتماعی فائرنگ کس طرح کی جائے، پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے کی تفتیش سے کیسے بچا جائے، یونیورسٹی پولیس اسٹیشن کا نقشہ، داخلے اور نکلنے کے راستوں کی تفصیل، اور ایک پولیس افسر کا نام بھی لکھا ہوا تھا۔ کئی صفحات پر بار بار لکھا تھاسب کو مار ڈالو، شہادت سب سے بڑی چیز ہے۔ نیویارک پوسٹ کے مطابق، گرفتار ہونے کے بعد بھی لقمان خان نے پولیس کے سامنے کہا کہ شہید ہونا سب سے عظیم کاموں میں سے ایک ہے۔
گرفتاری کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس کے ولیمنگٹن واقع گھر پر چھاپہ مارا، جہاں سے ایک نیم خودکار طرز کی رائفل، ایک پستول جس پر غیر قانونی آلہ لگا تھا جو اسے مکمل خودکار بندوق بناتا تھا، 11 بڑے میگزین، مہلک گولیاں اور حفاظتی بلٹ پروف جیکٹ برآمد ہوئے۔ وفاقی ادارے کے مطابق، اس کے پاس موجود تمام ہتھیار غیر قانونی اور بغیر رجسٹریشن کے تھے۔ تفتیشی اداروں کا ماننا ہے کہ لقمان خان یونیورسٹی میں اجتماعی فائرنگ کی مکمل تیاری کر چکا تھا۔ ہتھیاروں کا ذخیرہ اور نوٹ بک میں درج ہدایات ظاہر کرتی ہیں کہ حملہ کسی بھی وقت ہو سکتا تھا، جسے بروقت روک لیا گیا۔ فی الحال لقمان خان جیل میں ہے اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ اس معاملے کی مکمل تفتیش کر رہا ہے۔