National News

پوتن کا دوست مودی کو بڑا تحفہ! دہلی پہنچنے سے پہلے فائنل کی زبردست دفاعی ڈیل، دشمنوں کے اڑ جائیں گے ہوش

پوتن کا دوست مودی کو بڑا تحفہ! دہلی پہنچنے سے پہلے فائنل کی زبردست دفاعی ڈیل، دشمنوں کے اڑ جائیں گے ہوش

انٹرنیشنل ڈیسک: بھارت اور روس کی دوستی ایک بار پھر دنیا کو چونکا دینے والی ہے۔ صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھارت پہنچنے سے پہلے دوست وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایسی دفاعی ڈیل کو حتمی شکل دے دی ہے، جسے دیکھ کر دشمن ملکوں کی راتوں کی نیند اڑ جائے گی۔ یہ معاہدہ نہ صرف بھارت کی عسکری طاقت کو کئی گنا بڑھائے گا، بلکہ بحر ہند سے لے کر شمالی سرحدوں تک بھارت کی پکڑ مزید مضبوط کرے گا۔ بھارت اور روس کے درمیان تقریباً دس سال سے زیرِ التوا جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز کی لیز کا معاہدہ آخرکار فائنل ہو گیا ہے۔ معاملے سے جڑے ذرائع کے مطابق بھارت تقریباً 2 ارب ڈالر کی ادائیگی کرکے روس سے ایک نیوکلیئر اٹیک سب میرین کرائے پر لے گا۔ یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب روسی صدر ولادیمیر پوتن اس ہفتے بھارت کے دورے پر آ رہے ہیں۔ یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد یہ ان کا پہلا بھارت دورہ ہوگا۔
قیمت کو لے کر برسوں سے رکی ہوئی بات چیت
گزشتہ کئی برسوں سے قیمت کو لے کر رکی گفتگو اب مکمل ہو گئی ہے۔ نومبر میں بھارتی حکام نے روسی شپ یارڈ کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد ڈیل پر آخری اتفاق رائے بنا۔ بھارت کو آبدوز کی ڈلیوری دو برسوں میں ملنے کی امید ہے، اگرچہ منصوبے کی پیچیدگی کو دیکھتے ہوئے وقت بڑھ بھی سکتا ہے۔
حکمتِ عملی کا توازن اور مودی کی خارجہ پالیسی
اس معاہدے کے ساتھ بھارت نے روس کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ حالیہ مہینوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے امریکہ کی جانب سے 50 فیصد تعزیری ٹیرف لگائے جانے کے بعد روس اور چین دونوں کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کا پیغام دیا ہے۔ موجودہ وقت میں بھارت ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے بھاری محصولات کم کرانے کے لیے تجارتی معاہدے پر بات کر رہا ہے۔ یہ وہی محصولات ہیں جو امریکہ نے بھارت پر روس سے تیل خرید جاری رکھنے پر دباو ڈالنے کے لیے لگائے تھے۔


 



Comments


Scroll to Top