انٹرنیشنل ڈیسک: بھارت کی جانب سے کیے جانے والے حالیہ فوجی آپریشن ’آپریشن سندور‘ نے پاکستان کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ اس حملے میں بھارت نے کئی اسٹریٹجک پاکستانی ایئربیس کو تباہ کر دیا۔ سب سے اہم بات یہ تھی کہ پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے خود کھلے عام بھارت کے حملے اور اس سے ہونے والے بھاری جانی نقصان کو قبول کیا۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی نے اس وقت نیا موڑ لیا جب بھارت نے سرحد پار سے دہشت گردی کے خلاف جوابی کارروائی میں 'آپریشن سندور' کو انجام دیا۔
اس فوجی آپریشن میں پاکستان کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان پہلے میڈیا پروپیگنڈے کے ذریعے سچ چھپانے کی کوشش کر رہا تھا، اب پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے خود سامنے آ کر بھارت کے حملے سے ہونے والے شدید نقصان کا اعتراف کر لیا ہے۔ بھارت کے اس فیصلہ کن اقدام نے نہ صرف پاکستان کے فوجی ڈھانچے کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ یہ ایک بڑے سفارتی اور تزویراتی پیغام کے طور پر سامنے آیا۔ اس آپریشن کا مقصد سرحد پار سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور بھارت مخالف سرگرمیوں کے مراکز کو تباہ کرنا تھا۔ بھارت نے واضح کیا کہ یہ کارروائی اپنے دفاع کے حق کے تحت کی گئی۔ بھارت نے 'آپریشن سندور' کے تحت کئی پاکستانی ایئر بیسوں کو نشانہ بنایا، جن میں سے اہم یہ ہیں:
- راولپنڈی میں نور خان ایئربیس
- شورکوٹ ایئربیس
- سکھر اور مظفر گڑھ کے ٹھکانے
اسحاق ڈار نے تباہی کا اعتراف کیا۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایک پریس کانفرنس میں اعتراف کیا کہ نورخان ایئربیس پر بھارت نے حملہ کیا۔ انہوں نے شورکوٹ، سکھر اور مظفر گڑھ جیسے اہداف پر حملہ کیا۔ یہ ایک بڑی فوجی کارروائی تھی جس میں پاکستان کو نقصان اٹھانا پڑا۔ بھارت کا کوئی بھی پائلٹ ان کی تحویل میں نہیں ۔ اس بیان سے پاکستان کی اندرونی صورتحال اور بھارت کی فوجی طاقت کی تصدیق ہوتی ہے۔
پاکستانی فوج نے بھی تسلیم کی شکست
پاک فوج نے بھی اعتراف کیا ہے کہ آپریشن سندورکے دوران اس کے کم از کم ایک لڑاکا طیارے کو نقصان پہنچا۔ تاہم انہوں نے یہ بتانے سے انکار کیا کہ یہ کون سا طیارہ ہے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کوئی ہندوستانی پائلٹ ان کی تحویل میں نہیں ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستان کی کارروائی مکمل طور پر یک طرفہ اور کامیاب تھی۔
بھارت کی سخت وارننگ: اگر اب جنگ بندی ہوئی تو...
ہندوستان کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے کہا کہ پاکستان نے خود جنگ بندی کی شروعات کی لیکن پھر اسے توڑ دیا اور دہشت گردوں کی دراندازی کی سہولت فراہم کی۔ اب اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو بھارت بھرپور جواب دے گا۔ ڈی جی ایم او نے یہ بھی بتایا کہ آپریشن سندور کے تحت 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے۔ اس کے علاوہ سرحد پر جوابی فائرنگ میں پاکستانی فوج کے 35 سے 40 جوانوں کے مارے جانے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں شامل ہیں:
- یوسف اظہر جیش محمد سے وابستہ دہشت گرد اور مسعود اظہر کا رشتہ دار ہے۔
- عبدالمالک روف پاکستان میں سرگرم آئی ایس آئی کا حمایت یافتہ دہشت گرد ہے۔
- مدثر احمد جموں و کشمیر میں کئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ ہے۔
’کیوں اہم ہے آپریشن سند ور؟
- یہ کارروائی سرحد پار دہشت گردی اور دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کی واضح پالیسی کا حصہ ہے۔
- بھارت نے سفارتی سطح پر یہ پیغام دیا کہ اب ہر حملے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
- اس آپریشن کو 2016 کی سرجیکل اسٹرائیک اور 2019 کے بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک کی طرح موثر سمجھا جاتا ہے۔
- آپریشن سندور کا اثر
- پاکستان کے کم از کم 4 ایئربیس مکمل طور پر تباہ
- دہشت گردوں کے بڑے کیمپ تباہ
- بھارتی فوجی طاقت کا کامیاب مظاہرہ
- بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی شرمندگی
- پاکستانی رہنماو¿ں کی طرف سے سچائی کو کھلے عام قبول کرنا