Latest News

کمبوڈیا نے 64 جنوبی کوریائی شہریوں کو کیا ملک بدر، چارٹرڈ پرواز سے ان کے ملک واپس بھیجا

کمبوڈیا نے 64 جنوبی کوریائی شہریوں کو کیا ملک بدر، چارٹرڈ پرواز سے ان کے ملک واپس بھیجا

انٹرنیشنل ڈیسک: کمبوڈیا میں مبینہ آن لائن دھوکہ دہی کے مقدمات میں حراست میں لیے گئے 64  جنوبی کوریائی شہریوں کو ہفتہ کے روز ایک چارٹرڈ پرواز کے ذریعے ان کے ملک بھیج دیا گیا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر کو مشتبہ کے طور پر فوجداری تفتیش کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ بڑے پیمانے پر حوالگی جنوبی کوریا میں عوامی غصے کے بعد عمل میں آئی، جب کمبوڈیا میں ایک جنوبی کوریائی کالج کے طالب علم کو بے رحمی سے اذیت دے کر قتل کر دیا گیا، جسے ایک مجرمانہ گروہ نے کام کا جھانسہ دے کر بلایا تھا۔ کورین ایئر کی پرواز انہیں پنام پنیہ کے نزدیک ٹیکو بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پرواز بھرنے کے پانچ گھنٹے بعد صبح 8:35 بجے انچین بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتری۔
جنوبی کوریا کی حکومت کی ایک جوابی کارروائی ٹیم کچھ دن پہلے کمبوڈیا بھیجی گئی تھی تاکہ آن لائن دھوکہ دہی میں ملوث شہریوں کی مدد کی جا سکے۔ تفتیش میں پتہ چلا کہ طیارے میں سوار ہوتے ہی ان شہریوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا اور انہیں ملک بھر کے پولیس تھانوں میں لے جایا جائے گا۔ قانون کے مطابق، قومی پرچم بردار ایئرلائن میں بھی حراستی وارنٹ نافذ کیے جا سکتے ہیں کیونکہ اسے جنوبی کوریا کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اگست میں، ایک جنوبی کوریائی یونیورسٹی کے طالب علم کو کمبوڈیا میں ملازمت کا جھانسہ دے کر اذیت دی گئی اور قتل کر دیا گیا تھا۔
اس واقعے نے کمبوڈیا میں بڑھتے ہوئے دھوکہ دہی کے معاملات کی طرف توجہ مبذول کرائی، جن میں شہریوں کو زیادہ تنخواہ کا لالچ دے کر پھنسا کر انہیں آن لائن دھوکہ دہی کے کام پر مجبور کیا جاتا ہے۔ جو شہری واپس لائے گئے ہیں اور جنہیں تفتیش کا سامنا ہے، وہ کمبوڈیا میں مجرمانہ تنظیموں کی آن لائن دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ کمبوڈیائی حکام نے 59 کو حراست میں لیا، جبکہ دیگر پانچ کو ان کی سلامتی یقینی بنانے کے بعد بچایا گیا۔ یہ کسی ایک غیر ملکی ملک سے جنوبی کوریائی مجرموں کی واپسی کا اب تک کا سب سے بڑا آپریشن تھا اور اس کا یہ تیسرا مرحلہ ہے۔ طیارے میں 190 پولیس افسر بھی موجود تھے، جو مشتبہ افراد کو پولیس تھانوں تک پہنچانے کے لیے موجود تھے۔ انچین ہوائی اڈے پر 23 گاڑیاں تیار رکھی گئی تھیں۔
 



Comments


Scroll to Top