National News

مجرمین کو بار - بار تاریخ ملنے پر رونے لگی  نربھیا کی ماں، کہا- آخر کب ملے گا انصاف، کورٹ کے باہر کی نعرے بازی

مجرمین کو بار - بار تاریخ ملنے پر رونے لگی  نربھیا کی ماں، کہا- آخر کب ملے گا انصاف، کورٹ کے باہر کی نعرے بازی

نئی دہلی :نربھیا کے قصورواروں کو ابھی تک پھانسی نہیں ہو پائی ہے۔ نربھیا کے مجرم ہر بار قانونی داؤ پیچ  اپناکر پھانسی ٹالنے کا راستہ نکال لیتے ہیں۔ اس کے چلتے نربھیا کے والدین سمیت لوگوں میں زبردست غصہ ہے۔ طویل قانونی جنگ کے باوجود قصورواروں کو پھانسی نہیں ملنے اور بار بار تاریخ ملنے سے ناراض نربھیا کے والدین اور خاتون سماجی کارکن یوگتا بھیانا سمیت دیگر نے بدھ کو دہلی کے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے باہر نعرے بازی کی۔

PunjabKesari
بدھ کو نربھیا کے والدین اور یوگتا بھیانا نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے باہر 'نربھیا کے قاتلوں کو پھانسی دو ... پھانسی دو'، ' نربھیا کو انصاف دو ... انصاف دو انصاف دو، 'ابھی نہیں تو کبھی نہیںاور 'وی وانٹ جسٹس 'کے نعرے لگائے۔ اس کے ساتھ ہی نربھیا کے والدین اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے باہر دھرنے پر بیٹھنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/ANI/status/1227546294010380288?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1227546294010380288&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fcrime%2Fstory%2Fnirbhaya-case-victim-parents-activists-shouting-slogans-outside-patiala-house-court-seeking-death-warrant-for-convicts-1-1163320.html
اس سے پہلے بدھ کو عدالت نے نربھیا کے مجرم پون گپتا کو قانونی مشورہ کے لئے وکیل کی تجویز دی۔ کورٹ نے کہا کہ نربھیا کے مجرم آخری سانس تک قانونی امداد حاصل کرنے کے حقدار ہیں۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت دی کہ وہ مجرم پون کو قانونی مدد کے لئے اپنی  پسند کا وکیل منتخب کرنے دیں۔عدالت  میں نربھیا کی ماں مجرمین کو بار بار تاریخ دئیے جانے سے جذباتی ہوگئیں اور روتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر کہنے لگی کہ آخر کب ملے گاانصاف۔

PunjabKesari
اس کے ساتھ ہی ایڈیشنل سیشن جج دھرمیندر رانا نے نربھیا کے مجرم  پون کی طرف سے اپنے وکیل کو ہٹانے اور پیروی کے لئے دوسرے وکیل کو مقرر کرنے میں تاخیر کرنے پر ناراضگی ظاہر کی۔ وہیں، ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی( ڈی ایل ایس اے )نے  نربھیا کے مجرم پون کے والد کو وکلا ء کی ایک فہرست دی ہے اور کوئی ایک وکیل کو منتخب کرنے کو کہا ہے۔ اس پر مجرم پون کے والد نے کہا کہ مجھے انگلش نہیں آتی، تو کورٹ نے کہا کہ ان کو ہندی میں وکلا ء کے نام بتائے جائیں۔



Comments


Scroll to Top