Latest News

نمیشا پریا کی ہونے والی پھانسی کو روکنے اوررہائی کے لئے قانونی کوشش تیز، وزارت خارجہ ہوئی سرگرم

نمیشا پریا کی ہونے والی پھانسی کو روکنے اوررہائی کے لئے قانونی کوشش تیز، وزارت خارجہ ہوئی سرگرم

انٹرنیشنل ڈیسک: یمن میں پھانسی کی سزا سے بری ہونے والی نمشا پریا کی رہائی کے لیے قانونی اور سفارتی کوششیں تیز ہوگئیں۔ پھانسی کی سزا ملتوی  ہونے کے بعد اب ان کے لیے سینئر ایڈوکیٹ سبھاش چندرن کا تقرر کیا گیا ہے جو نمشا پریا اور ان کے اہل خانہ کو قانونی مدد فراہم کریں گے۔ سبھاش چندرن نے کہا کہ جیل سے ان کی رہائی کے لیے کوششیں شروع کر دی گئی ہیں۔ یمن میں شرعی قانون کے تحت قتل کی سزا موت ہے لیکن 'بلڈ منی' کا آپشن بھی موجود ہے۔ اس کے تحت مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دے کر معافی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ بلڈ منی کے بغیر بھی معافی ملنے کا امکان  بنا ہواہے۔
 حکومت  ہندنے بھی اس معاملے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ امور خارجہ کے وزیر مملکت رندھیر جیسوال نے کہا کہ انہوں نے متوفی کی پارٹی کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کے لئے نمشا کے اہل خانہ کو مزید وقت فراہم کرنے کی خصوصی کوشش کی ہے۔ یمنی حکام نے 16 جولائی 2025 کو طے شدہ پھانسی کو عارضی طور پر ملتوی کر دیا ہے۔ حکومت اس معاملے پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور دوست ممالک سے بھی رابطے میں ہے۔
اہل خانہ کو منانے کی کوششیں جاری 
مقتول یمنی شہری طلال عبدو مہدی کے اہل خانہ نے نمشا کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا ہے ، تاہم  معافی  کے لئے منانے کی کوششیں ابھی جاری ہیں۔ آل انڈیا جمعیة العلما ء کے جنرل سکریٹری اور سنی رہنما کنتھا پورم اے پی ابوبکر مسلیار نے اپنے یمنی صوفی عالم دوست شیخ حبیب عمر بن حافظ کے ذریعے ثالثی کی جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اس وجہ سے یمن کی حکومت نے سزائے موت کو ملتوی کر دیا ہے۔ مسلیار نے کہا کہ طلال کے اہل خانہ سے معافی کے لیے بات چیت جاری ہے، حالانکہ ان کے دل میں بھی انتقام کے جذبات ہیں۔
نمیشا پریا کا تعلق کیرالہ کے پلکڈ ضلع کے کولینگوڈے سے ہے۔ اسے جولائی 2017 میں یمن میں ایک شہری کے قتل کا مجرم پایا گیا تھا۔ سال 2020 میں یمن کی ایک عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی تھی۔ نومبر 2023 میں ان کی اپیل یمن کی سپریم جوڈیشل کونسل نے مسترد کر دی تھی۔ وہ اس وقت یمن کے دارالحکومت صنعا کی ایک جیل میں بند ہیں، جو ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے کنٹرول میں ہے۔
 



Comments


Scroll to Top