Latest News

پاکستانی دہشت گردوں کو پناہ دینے کے معاملے میں دو ملزمین کو این آئی اے عدالت نے مجرم قرار دیا

پاکستانی دہشت گردوں کو پناہ دینے کے معاملے میں دو ملزمین کو این آئی اے عدالت نے مجرم قرار دیا

نئی دہلی:  دہلی کے پٹیالہ ہاؤس میں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے جمعرات کے روز دہشت گردی کی سازش سے متعلق ہائی پروفائل کیس میں دو ملزمان کو مجرم قرار دیا۔ قصوروار ملزمان کی شناخت ظہور احمد پیر اور نذیر احمد پیر کے طور پر کی گئی ہے، جنہیں انسداد غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت قصوروار پایا گیا ہے عدالت اب 8 جنوری کو ان کی سزا پر دلائل سنے گی۔
ان دونوں پر یو اے پی اے کی دفعہ 18 (سازش)، 19 (پناہ دینے) اور 39 (دہشت گرد تنظیم کی حمایت) کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا۔ این آئی اے کے مطابق، انہوں نے پاکستانی دہشت گرد بہادر علی کو پناہ دینے اور اس کی حمایت کرنے اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی سازش میں مدد کی تھی۔ اطلاعات کے مطابق بہادر علی حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں بدامنی پھیلانے کی نیت سے ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔
ظہور احمد پیر پر ممنوعہ دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے لیے کام کرنے کا الزام تھا۔ اس نے جون اور جولائی 2016 کے دوران دوسرے شریک ملزم کے ساتھ مل کر بہادر علی کو یہاما گاؤں، کپواڑہ، جموں و کشمیر میں کھانا اور محفوظ رہائش فراہم کی تھی۔ یہ معاملہ ہندوستان میں دہشت گردانہ حملے کرنے کی لشکر طیبہ کی بڑی سازش کا حصہ تھا، جس میں بہادر علی، دو ساتھیوں کے ساتھ غیر قانونی طور پر سرحد پار کرکے ہندوستان میں داخل ہوا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top