National News

وی بی جی رام جی منریگا کو ختم کرنے کی سازش ہے: کھڑگے-پرینکا

وی بی جی رام جی منریگا کو ختم کرنے کی سازش ہے: کھڑگے-پرینکا

نئی دہلی:کانگرس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ وکست بھارت گارنٹی فار روزگار اور آجیویکا مشن (دیہی) (ترمیمی) بل 2025 غریب مخالف ہے اور منریگا کو ختم کرنے کی حکومت کی حکمت عملی ہے، جس کی سختی سے مخالفت کی جائے گی محترمہ واڈرا نے لوک سبھا میں وی بی-جی-رام-جی (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ ہاو¿س کے احاطے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ بل غریبوں کے خلاف ہے۔ وہ اور ان کی پارٹی اس بل کی مخالفت کریں گی۔ یہ بل آنے والے مہینوں میں منریگا کو ختم کر دے گا۔ جیسے ہی اس کا بوجھ ریاستوں پر پڑے گا، اسکیم آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ان کا اتحاد منریگا کو ختم کرنے والے اس بل کی پوری طرح مخالفت کرے گا۔ اس معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں متفق اور متحد ہیں۔
بل کو منریگا کو ختم کرنے کا منصوبہ بتاتے ہوئے، محترمہ واڈرا نے کہا،مزدوری کو 100 دن سے بڑھا کر 125 دن کرنے کی بات صرف ایک چالاکی ہے۔ یہ بل مستقبل میں منریگا اسکیم کو ختم کردے گا۔ جیسے ہی بجٹ کا بوجھ ریاستی حکومتوں پر پڑے گا، منریگا آہستہ آہستہ بند ہو جائے گی۔ منریگا اسکیم ملک کے غریب ترین لوگوں کے روزگار کا سہارا تھی، جو کورونا جیسے مشکل حالات میں بھی ان کے ساتھ تھی۔ یہ بل غریبوں اور مزدوروں کے خلاف ہے۔ ہم اس کی پرزور مخالفت کریں گے۔
اس سے قبل کانگریس اور اپوزیشن پارٹی کے لیڈروں نے پارلیمنٹ ہاو¿س کمپلیکس میں بل کے خلاف احتجاج کیا اور نعرے لگائے، حکومت سے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی، کانگرس صدر ملکارجن کھڑگے، ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو، سماج وادی پارٹی کے دھرمیندر یادو، آر ایس پی کے این کے پریما چندرن سمیت متعدد پارٹیوں کے ممبران پارلیمنٹ نے احتجاج میں حصہ لیا۔
احتجاج کے بعد مسٹر کھڑگے نے کہا، یہ صرف منریگا کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ دنیا کی سب سے بڑی روزگار اسکیم کا منصوبہ بند قتل ہے۔ نئے بل کے ذریعے بی جے پی حکومت کانگریس کے دیے ہوئے حقوق کو چھین رہی ہے۔ یہ کام کے کے حق کو چھیننے کی کوشش ہے۔ یہ ایک بڑا ایشو ہے اور پسماندہ ، دلت طبقات کے ساتھ غریبوں کے حقوق پر حملہ ہے۔ ہم لوگوں کے حق کے لیے ریاست اور ضلع میں لڑیں گے۔ یہ صرف مہاتما گاندھی جی کے نام کی بات نہیں ہے، بلکہ سوال حقوق کا بھی ہے۔



Comments


Scroll to Top