انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کا جھوٹ اب بے نقاب ہو گیا ہے۔ لشکر طیبہ کے ایک کمانڈر نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے آپریشن سندور کے دوران مریدکے میں ان کے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تباہ کر دیا۔ ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ اس کیمپ سے کئی دہشت گرد نکلے ہیں۔ انہوں نے ایک نئی جگہ کا بھی انکشاف کیا جہاںدورِ صفا کورس کے تحت نئے دہشت گردوں کو تربیت دی جا رہی ہے۔
لشکر کمانڈر کا قبول نامہ
وائرل ہونے والی ویڈیو میں لشکر کمانڈر قاسم کا کہنا ہے کہ میں اس وقت مریدکے میں مرکز طیبہ کیمپ کے سامنے کھڑا ہوں جسے بھارتی فوج نے آپریشن سندورکے دوران تباہ کر دیا تھا۔ وہ آگے بتاتے ہیں کہ اس ٹھکانے کو دوبارہ بنایا جا رہا ہے اور وہاں ایک بڑی مسجد بنائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس کیمپ سے کئی سرکردہ دہشت گرد (مجاہدین) نکلے تھے، جو ہندوستان میں دہشت گردانہ سرگرمیاں انجام دے رہے تھے۔ یہ بیان براہ راست پاکستان کے اس دعوے کی تردید کرتا ہے کہ اس نے آپریشن سندور میں کسی بھی طرح کے نقصان سے انکار کیا تھا۔
https://x.com/OsintTV/status/1968865125567226361
دہشت گردی کی نئی فیکٹری کا انکشاف
ویڈیو میں قاسم تباہ شدہ مرکز طیبہ کیمپ کے کھنڈرات کو دکھا رہا ہے۔ سب سے زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ ایک اور ویڈیو میں قاسم ایک نئی جگہ کا انکشاف کرتا ہے، جسے وہ دہشت گردی کی ایک نئی فیکٹری کے طور پر بیان کرتا ہے۔ وہ کہتے ہیں، آج 15 ستمبر ہے۔ پاکستان میں یہ واحد جگہ ہے جہاں 'دورِ صفا' نامی کورس پڑھایا جاتا ہے۔ اس کورس کے تحت نئے دہشت گردوں کو گھوڑسواری، تیراکی اور ہتھیاروں سے نمٹنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے اور نئے دہشت گردوں کو تربیت دینے میں مصروف ہے۔
آپریشن سندور میں بھارت کی بڑی کارروائی
آپریشن سندور میں، ہندوستانی فوج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر (پی او کے) میں دہشت گردوں کے نو ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ اس آپریشن میں 100 سے زائد دہشت گرد مارے گئے لیکن پاکستان نے اب تک ان ہلاکتوں کو چھپائے رکھا تھا۔ لشکر اور جیش جیسی دہشت گرد تنظیمیں اب ایک بار پھر نئے دہشت گردوں کو بھرتی کر رہی ہیں اور ان کے لیے نئے تربیتی کیمپ قائم کر رہی ہیں۔ ان کمانڈروں کے اعترافات نے ایک بار پھر پاکستان کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے۔