انٹرنیشنل ڈیسک: سابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے اپنی نئی کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ سے ہار گئی ہیں تو انہیں یقین نہیں آیا۔ کتاب میں کہا گیا ہے کہ خبر ملنے کے بعد ہیرس کے ایک ساتھی نے کپ کیکس پر لکھے "میڈم صدر" کا جملہ ہٹا کر مایوس عملے میں تقسیم کر دیا۔ یہ خبر سن کر ہیرس نے کہا، ہے بھگوان اب ہمارے ملک کا کیا ہو گا؟ اگلے دن بھی وہ صدمے میں رہی، اسی خبر کو قبول نہیںکر پا رہی تھی۔
ہیرس نے ان واقعات کو اپنی کتاب "107 دن" میں بیان کیا ہے جو منگل کو ریلیز ہوگی۔ کتاب کا عنوان ان کی صدارتی مہم کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس میں، انہوں نے اپنی غلطیوں کو تسلیم کیا ہے، اپنی مایوسیوں کو ظاہر کیا ہے، اور کئی عجیب لمحات کو بیان کیاہے۔ ہیرس لکھتی ہیں کہ 81 سال کی عمر میں، بائیڈن تھک گئے تھے، اور یہ انتخابی مباحثوں کے دوران صاف ظاہر ہو رہی تھی ۔ پھر بھی، ان کی ٹیم "جو بائیڈن جیتو" جیسے نعرے دیتی رہی۔
ہیرس نے اعتراف کیا کہ بائیڈن کے ساتھ ان کے تعلقات میں کبھی کبھی تلخی بھی آ ئی ۔ کتاب میں، ہیرس نے اپنی کچھ غلطیوں کا اعتراف کیا، خاص طور پر "دی ویو" ٹاک شو میں ایک تباہ کن ظہور۔ جب ایک میزبان نے پوچھا کہ انہوں نے پچھلے چار سالوں میں بائیڈن سے الگ کیا کیا ہے، ہیرس نے صرف اتنا کہا، ایک بھی بات دماغ میں نہیں آ رہی ہیرس لکھتی ہیں، "مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میں نے ٹرمپ مہم کو ایک تحفہ کیسے دے دیا ۔