انٹرنیشنل ڈیسک: میانمار کی اراکان آرمی نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے روہنگیا عسکریت پسند گروہوں جیسے اے آر ایس اے اورآر ایس او کی سرگرمیوں پر قابو نہ پایا، تو پورے خطے کا استحکام خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ یونائیٹڈ لیگ آف اراکان (ULA) نے 11 اکتوبر کو جاری پریس بیان میں کہا کہ مونگڈو علاقے کے لیک کے قریب اے آر ایس اے اورآر ایس او کے جنگجووں نے تین موٹر سائیکل سواروں پر حملہ کیا، جس میں ایک شخص ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔
ULA نے الزام لگایا کہ ان عسکریت پسندوں کو بیرونی مدد اور اسلحہ مل رہا ہے، اور کچھ میانمار فوج کے بدعنوان افسر بھی انہیں ہتھیار فراہم کر رہے ہیں۔ ULA نے یہ بھی کہا کہ بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (BGB) کے کچھ افسر ARSA اور RSO کو فوجی خفیہ معلومات، فضائی نگرانی اور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔
تنظیم نے محمد یونس اور بنگلہ دیش حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان گروہوں کو حمایت دینے والے افراد اور افسران کی شناخت کرے اور فوری کارروائی کرے۔ ULA نے خبردار کیا کہ اگر بنگلہ دیش نے یہ نہیں کیا، تو سرحد پر کشیدگی بڑھ سکتی ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات متاثر ہوں گے۔