Latest News

ایودھیا :مسلم فریقوں نے ٹرسٹ کو لکھا خط، پوچھا- کیامندر کی تعمیر قبرستا ن پر ہوسکتی ہے

ایودھیا :مسلم  فریقوں نے ٹرسٹ کو لکھا خط، پوچھا- کیامندر کی تعمیر قبرستا ن پر ہوسکتی ہے

ایودھیا:رام مندر کی تعمیر کو لے کر ٹرسٹ قائم کرنے کے  فیصلے کے بعد ایک طرف مندر کی تعمیر کا راستہ صاف ہو گیا ہے تو وہیں دوسری طرف مندر کی تعمیر کو لے کر آئے دن عجیب و غریب سوال سامنے آ رہے ہیں۔ ایسے میں ایودھیا میں مقامی رہائشی حاجی محمد سمیت 9 لوگوں نے’ شری رام جنم بھومی  تیرتھ چھیتر ‘ٹرسٹ کو خط لکھ کر سوال کیا ہے کہ کیا مندر کی تعمیر قبرستان پر ہو سکتی ہے ۔
بتا دیں کہ مسلم فریقین کے وکیل کی جانب سے ٹرسٹ کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے 67 ایکڑ زمین ایکٹ کے تحت لی تھی جو اب ٹرسٹ کو دے دی گئی ہے، اس میں 4/5 ایکڑ میں قبرستان بھی ہے۔ انہوں نے درخواست کی کہ اس بات پر غور کریں کہ کیا مندر کی تعمیر قبرستان پر ہو سکتی ہے؟انہوں نے کہا کہ آج بھلے وہاں قبر نہ دکھائی دے، لیکن وہ قبرستان ہے۔ 1949 سے 1992  تک اس جگہ کا دوسری طرح سے استعمال ہو رہا تھا۔ خط میں مزید لکھا کہ مرکزی حکومت نے اس پر غور نہیں کیا، لیکن ٹرسٹ کے لوگ سناتن دھرم کو جاننے والے  ہیں، لہٰذا اس پر غور کریں۔
بتا دیں کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے ٹرسٹ کے قیام کے اعلان کے بعد سے ہی ہلچل تیز ہے۔ کئی تنظیمیں ٹرسٹ میں نمائندگی نہ ملنے کو لے کر ناراض ہیں، تو کئی لیڈر برہمن اور دلت ارکان کا حوالہ دیتے ہوئے پسماندہ طبقات کو بھی رکن بنانے کی مانگ کو لے کر ناراض  ہیں۔ ان سب کے درمیان اب نرموہی اکھاڑہ نے بھی ٹرسٹ پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے ٹرسٹ سے رام للا کی سیوا اور پوجا کا حق برقرار  رکھنے کی ضمانت مانگی ہے۔’
اکھاڑے کے ترجمان کارتک چوپڑہ نے کہا تھا کہ نرموہی اکھاڑے کے ویشنو بیراگی صدیوں سے رام للا کی خدمت کرتے رہے ہیں۔ اس کے لئے ویشنو بیراگیو ںنے مغلوں اور انگریزوں سے لڑائیاں لڑیں اور شہادتیں بھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ نرموہی اکھاڑا 19 فروری کو ہونے والی شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کی پہلی میٹنگ میں اپنی بات پرزور طریقے سے رکھے گا۔

 



Comments


Scroll to Top