ممبئی: مہارشٹر نونرمان سینا(ایم این ایس)کے صدر راج ٹھاکرے نے اپنے ہندتوا وادی رخ کو تیز کرتے ہوئے آج اتوارکو سڑکوں پر اترنے کا اعلان کیا ہے۔ یہاں وہ غیر قانونی پاکستانی - بنگلہ دیشی مہاجرین کو ملک کے باہر نکالنے کے لئے جلوس نکالیں گے۔ اس دوران راج ٹھاکرے کے ساتھ ان کے بیٹے امت ٹھاکرے بھی ہوں گے، جنہیں گزشتہ ہفتہ ایم این ایس کے کنونشن میں 'لیڈر' کے طور پر باضابطہ طریقے سے لانچ کیا گیا تھا۔
اس جلوس میں ایم این ایس کے ہزاروں کارکنان کے شامل ہونے کی امید ہے۔ یہ جلو س ہندو جم خانہ سے شروع ہوگا اور مرین ڈرائیو سے ہوتے ہوئے جنوبی ممبئی واقع آزاد میدان میں ختم ہوگا، جہاں راج ٹھاکرے جلسے کو خطاب کریں گے۔اس جلوس کے شاہراہ پر بھاری پولیس فورس کو تعینات کیا جائے گا۔ اس سے پہلے ممبئی پولیس نے ایم این ایس کو مسلم اکثریتی علاقہ جنوب- وسطی ممبئی میں محمد علی روڈ سے جلوس نکالنے کی اجازت دینے سے انکارکردیا تھا۔ ممبئی پولیس کے ترجمان نے کہا، 'مقامی پولیس کے علاوہ اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس، انسداد فسادات پولیس، کوئیک ٹاسک فورس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور 600 اضافی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا'۔ انہوں نے کہا کہ بھیڑ میں سادے کپڑوں میں بھی پولیس تعینات رہے گی اور ڈرون کیمروں اور سی سی ٹی وی سے بھی نگرانی رکھی جائے گی۔
ایم این ایس نے تشہیر کے لئے ٹیزر لانچ کیا ہے۔ حالانکہ ایم این ایس نے واضح کیا ہے کہ یہ جلوس سی اے اے- این آرسی اور این پی آر کی حمایت میں نہیں بلکہ ملک میں غیر قانونی طریقے سے رہنے والے پاکستانی - بنگلہ دیشی دراندازوں کے خلاف ہے۔ 9 فروری(آج)نکالے جانے والے مختلف پرومو میں سے ایک میں کہا گیا ہے، 'ہندوستان میرا ملک ہے۔ سبھی ہندوستانی میرے بھائی اور بہن ہیں، لیکن پاکستانی اوربنگلہ دیشی درانداز میرے بھائی - بہن نہیں ہے، وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ اس دوران گرگاؤں چوپاٹی سے آزاد میدان تک جلوس نکالا جائیگا، جس میں مطالبہ کیا جائے گا کہ پڑوسی ممالک کے غیر قانونی شہریوں کی شناخت کی جائے اور انہیں ہندوستان سے باہر کیا جائے۔