واشنگٹن: بھارت اور پاکستان کو آپس میں جوڑنے والے امریکہ پر کانگرس مسلسل مرکزی حکومت پر حملہ آور ہے۔ کانگرس نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر اپنی ضد چھوڑ دیں اور کل جماعتی میٹنگ اور پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلائیں۔ کانگرس لیڈر جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹ میں لکھا کہ 'اطلاعات ہیں کہ پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر کو امریکہ کے آرمی ڈے پر مدعو کیا گیا ہے۔ یہ خبر ہندوستان کے لیے سفارتی اور اسٹریٹجک طور پر ایک بڑا دھچکا ہے۔'
جے رام رمیش نے کہا کہ 'ہندوستانی سفارت کاری کو امریکہ سے تین بڑے جھٹکے لگے ہیں۔ اس سے ہماری امریکی پالیسی پر سنگین سوالات اٹھتے ہیں۔ یہ ایک انتباہ ہے۔ اس سے قبل امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کریلا نے پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف ایک عظیم اتحادی قرار دیا تھا۔ یہ امریکہ کی اعلیٰ عسکری قیادت کا عجیب بیان ہے۔
اشتہار
کانگرس لیڈر نے مزید کہا کہ 'دوسرا بڑا دھچکا عاصم منیر کو 14 جون کو منعقد ہونے والے یو ایس آرمی ڈے میں مدعو کرنا ہے۔ یہ وہی عاصم منیر ہیں جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے سے کچھ دن پہلے اشتعال انگیز اور تفرقہ انگیز بیانات دیے تھے۔ تیسرا دھچکا امریکی محکمہ خارجہ کا تازہ بیان ہے، جس میں انہوں نے پھر کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی صدر ٹرمپ نے کروائی تھی۔
پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ
مودی سرکار کہہ رہی ہے کہ آپریشن سندور ابھی بھی جاری ہے۔ ایسے میں پاکستانی آرمی چیف کو امریکہ میں آرمی ڈے کے پروگرام میں مدعو کیا جانا انتہائی تشویشناک ہے۔ کانگرس نے یہ بھی کہا کہ صدر ٹرمپ مسلسل ہندوستان اور پاکستان کو جوڑنے والے بیانات دے رہے ہیں۔ وزیراعظم کو اب اپنی ضد ترک کر کے آل پارٹیز اجلاس اور پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانا چاہیے تاکہ موجودہ صورتحال پر مضبوط روڈ میپ بنایا جا سکے۔