انٹرنیشنل ڈیسک: دنیا بھر میں زلزلوں کے شکار ممالک کی فہرست میں سرفہرست رہنے والے جاپان ایک بار پھر سنگین قدرتی آفت کے خطرے کا سامنا کر رہا ہے۔ نانکائی ٹرف (Nankai Trough) میں ایک تباہ کن زلزلے کے امکان - جسے 'میگا کویک ' کہا جارہا ہے - نے جاپانی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کو ہائی الرٹ موڈ پر رکھا ہے۔
نانکائی ٹرف(Nankai Trough) کیا ہے اور یہ خطرناک کیوں ہے؟
نانکائی ٹرف (Nankai Trough) تقریبا 900 کلومیٹر لمبا سبڈکشن زون ہے جو جاپان کے جنوبی ساحل سے دور سمندری علاقے میں واقع ہے، جہاں فلپائن کی سمندری پلیٹ یوریشین پلیٹ کے نیچے مسلسل پھسل رہی ہے۔ یہ ٹیکٹونک سرگرمی کسی بھی وقت 8 سے 9.1 شدت کے زلزلے کا باعث بن سکتی ہے۔
تاریخ کے مطابق نانکائی ٹرف (Nankai Trough)میں ہر 100-150 سال بعد ایک شدید زلزلہ آتا ہے۔ پچھلی بار یہاں1944 اور 1946 میں بڑے زلزلے آئے تھے، لیکن اس کے بعد سے یہ خطہ دبا ؤسے بھرا ہوا ہے، جس کو ماہرین 'سیسمِک گیپ ' کہتے ہیں اور یہ ایک بہت بڑے جھٹکے کی طرف اشارہ کر سکتا ہے۔
ممکنہ نقصانات کا تخمینہ:
سرکاری رپورٹس اور ماہرین کے تجزیے کے مطابق اگر یہ 'میگا کویک آتا ہے ، تو اس کے نتائج تباہ کن ہوں گے:
298,000 متوقع اموات، جن میں زیادہ تر اموات سونامی (215,000) اور عمارت گرنے (73,000) سے ہوئیں۔
تقریبا 23.5 لاکھ عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو سکتی ہیں۔
تخمینہ شدہ معاشی نقصان 2 ٹریلین ڈالر (270 ٹریلین ین)سے زیادہ ہو سکتا ہے ۔ یہ 2011 کے توہوکو زلزلے سے دوگنا ہے ۔
انتباہ کا وقت: صرف چند منٹ!
جاپان کی موسمیاتی ایجنسی (JMA) کے مطابق، متاثرہ علاقوں میں تیاری کے لیے صرف 1 سے 2 منٹ کا وقت ہو سکتا ہے۔ 10 میٹر سے اوپر سونامی کی لہریں ٹوکیو سمیت 13 ساحلی صوبوں سے ٹکرائیں گی۔ یہ لہریں 5 سے 15 منٹ میں ساحلوں سے ٹکرا سکتی ہیں۔