ایودھیا: لوک سبھا میں رام مندر کی تعمیر کو لے کر ٹرسٹ کی تشکیل کے اعلان سے اس کی تعمیر کی تاریخ طے کرنے کی کوشش شروع ہے۔ ٹرسٹ کی پہلی میٹنگ دہلی میں 19 فروری کو ہونی ہے۔ ایسے میں رام مندر کی تعمیر کا راستہ تو صاف ہو چکا ہے۔ وہیں مسجد کو لے کر اب زبانی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ ایودھیا میں مسجد کو لے کر بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی )کے فائر برانڈ لیڈر سنگیت سوم کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ سنگیت سوم نے کہا ہے کہ ایودھیا میں مسجد ضرور بنے، لیکن اس کا نام بابر کے نام پر نہیں ہونا چاہئے۔
ایودھیا میں ہمیشہ سے رام مندر تھا، ہمیشہ رام مندر ہی رہے گا
ممبر اسمبلی نے کہا کہ بابر ایک ظالم حکمران تھا اور اس نے بھارت میں رہنے والے لوگوں کا خون بہایا۔ لوگوں کوتبدیلی مذہب کرنے پر مجبور کیا۔ اسی لئے مسلم سماج کے لوگوں کو بابر کے نام سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بابر کے نام پر ملک بھر میں کچھ بھی نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے یہاں تک کہہ ڈالا کہ ایودھیا میں کبھی بھی بابری مسجد نہیں تھی اور نہ ہوگی۔ایودھیا میں ہمیشہ سے رام مندر تھا اور اسی مقام پر رام مندر ہی رہے گا۔
ملک ظالم بابر کے نام پر کچھ بھی برداشت نہیں کرے گا
انہوں نے کہا کہ بھارت ملک ایودھیا میں بابر کے نام سے کسی بھی عمارت کو برداشت نہیں کرے گا اور وقت آنے پر وہ اس کے لئے بھی سٹینڈ بھی لیں گے۔بتا دیں کہ بھاجپا لیڈر سنگیت سوم اپنی تیکھی بیان بازی کو لے کر ہمیشہ سرخیوں میںرہتے ہیں۔ سنگیت سوم میرٹھ کے سردھنا سیٹ سے بی جے پی ممبر اسمبلی ہیں۔