Latest News

پہلگام حملے کے بعد متحدہ عرب امارات کا سخت بیان: دہشت گردی پر اب خاموشی نہیں، پی ایم مودی کا واضح پیغام- صبر کی حد ہوتی ہے

پہلگام حملے کے بعد متحدہ عرب امارات کا سخت بیان: دہشت گردی پر اب خاموشی نہیں، پی ایم مودی کا واضح پیغام- صبر کی حد ہوتی ہے

دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای)میں ہندوستان کے سفیر نے کہا ہے کہ 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد سے دہشت گردی پر خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)کے ممالک کے موقف میں ایک اہم تبدیلی آئی ہے کیونکہ  انہیں وسیع پیمانے پر  یہ احساس ہو گیا ہے کہ  دہشت گردی ایک مشترکہ دشمن ہے اور اس خطرے سے نمٹنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ متحدہ عرب امارات میں ہندوستانی سفیر سنجے سدھیر نے اس مسئلہ پر ہندوستان کا موقف پیش کرنے کے لئے شری کانت شندے کی قیادت  والے  کل جماعتی وفد کے ملک کے دورے کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے اس دورے کو انتہائی کامیاب قرار دیا۔ سفیر نے کہا کہ ہماری بات چیت، ہمارے خیالات، سب کو بہت اچھا رسپانس ملا۔ یہ ایک واضح ردعمل تھا، یہ اس حقیقت کا واضح اعادہ تھا کہ متحدہ عرب امارات ایک حقیقی سٹریٹجک پارٹنر، ایک دوست ہے جس پر ہم بھروسہ کر سکتے ہیں۔
سدھیر نے جی سی سی ممالک بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور یو اے ای کے  پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ردعمل اور ممبئی حملے کے بعد ردعمل میں آئی تبدیلی پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے پی ٹی آئی کو بتایا، 2008 میں ممبئی دہشت گردانہ حملے کے بعد صورتحال بہت مختلف تھی۔ جی سی سی ممالک کا ردعمل کافی مختلف تھا۔ اس بار بالکل مختلف تھا۔ ہماری قیادت متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، کویت اور قطر کے ساتھ بہت سرگرمی سے جڑی رہی ہے ۔ یہ وہی جی سی سی ہے لیکن کچھ چیزیں بدل گئی ہیں کیونکہ ایک وسیع پیمانے پر احساس ہے کہ دہشت گردی انسانیت کا مشترکہ دشمن ہے اور ہمیں اس سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
سفیر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ممکنہ طور پر پہلا ملک ہے جس نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے واضح بیان جاری کیا، اسے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ شندے کی قیادت میں کل جماعتی وفد نے اپنے دو روزہ دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کے سینئر حکام سے اہم بات چیت کی۔ انہوں نے متعدد رہنماؤں سے ملاقات کی جن میں رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر شیخ  النہیان بن مبارک النہیان اور خارجہ، دفاع اور داخلہ امور  کی وفاقی قومی کونسل کمیٹی کے چیئرمین علی راشد النعیمی شامل ہیں۔ سدھیر نے کہا کہ جس طرح سے وفد کا استقبال کیا گیا اور ہمارے وژن کو رد عمل ملا  وہ ہماری شراکت کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کا ردعمل انسانیت کے مشترکہ دشمن دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ سدھیر نے ذکر کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو دہشت گردی کی سرپرستی کے سنگین نتائج کا سامنا کرنے سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ صبر کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ 'آپریشن سندور' کو ہندوستان کے فعال نقطہ نظر کا ثبوت بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے واضح کر دیا ہے کہ صبر کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ ہم مہاتما گاندھی اور گوتم بدھ کی سرزمین سے آئے ہیں لیکن کوئی ہمیں ہلکے میں نہیں لے سکتا  ۔ سدھیر نے ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے ، خاص طور پر تجارت میں مضبوط اضافے پر روشنی ڈالی ، جو مالی سال 2024-25 میں 100 ارب ڈالر کو پار کر گیا۔
 



Comments


Scroll to Top