National News

لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بھارت کی پہلی این جی او کو ملامیگسے سے ایوارڈ ، بانی نے کہا - ایشیا کا یہ نمایاں اعزاز ایک تاریخی کامیابی

لڑکیوں کی تعلیم کے لیے بھارت کی پہلی این جی او کو ملامیگسے سے ایوارڈ ، بانی نے کہا - ایشیا کا یہ نمایاں اعزاز ایک تاریخی کامیابی

لندن: ممبئی میں قائم ’ایجوکیٹ گرلز‘ کو حال ہی میں 2025 کے ریمون میگسے سے ایوارڈ کے فاتح کے طور پر پہلا بھارتی غیر منافع بخش ادارہ (این جی او) نامزد کیے جانے کے درمیان اس کی بانی کا ماننا ہے کہ یہ اس بات کی منظوری ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کوئی علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ ایک عالمی ترجیح ہے۔ غربت اور ناخواندگی کے شیطانی چکر کو توڑنے کے لیے 2007 میں لڑکیوں کو بااختیار بنانے کے مقصد سے این جی او ’ایجوکیٹ گرلز‘ کی بنیاد رکھنے والی صفینا حسین حال ہی میں لندن میں تھیں اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایشیا کا نمایاں اعزاز یہ ظاہر کرتا ہے کہ جب برادری، سول سوسائٹی اور حکومتیں ایک ساتھ کام کرتی ہیں تو عوامی سطح پر چلنے والا نقط? نظر زمینی مسائل کو حل کر سکتا ہے۔
حسین نے کہا، ”میگسے سے ایوارڈ حاصل کرنے والا پہلا بھارتی ادارہ بننا ایک تاریخی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا،ہمارے لیے، یہ ایوارڈ ان ہزاروں لڑکیوں کا ہے جنہوں نے اپنے خوابوں کو چھوڑنے سے انکار کر دیا، ہر اس خاندان کا جس نے اپنی بیٹی کو اسکول میں رکھنے کا فیصلہ کیا، ہر اس رضاکار کا جس نے گھروں کے دروازے پر دستک دی، ہر اس ریاستی حکومت کا جس نے ہمارے ساتھ شراکت داری کی، ہر اس عطیہ دہندہ کا جس نے ہم پر بھروسہ کیا۔
یہ دنیا کو بتاتا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم کوئی مقامی مسئلہ نہیں بلکہ ایک عالمی ترجیح ہے 67واں ریمون میگسے سے ایوارڈ سات نومبر کو فلپائن کے دارالحکومت منیلا میں دیا جائے گا۔ حسین نے کہا، ”10 سال میں، ہم ایک ایسی دنیا دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ہر لڑکی ثانوی اسکول کی تعلیم مکمل کر لے، جہاں تعلیم استثنا نہیں بلکہ اصول ہو، اور جہاں صنفی عدم مساوات ایک ایسی چیز ہو جسے ہم صرف تاریخ کے طور پر دیکھیں۔“ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اب بھی تقریباً 12.2 کروڑ لڑکیاں اسکول نہیں جا رہیں۔



Comments


Scroll to Top