نیشنل ڈیسک: ایک دل دہلا دینے والے کیس میں مڈغاسکر کی عدالت نے 6 سالہ بچی سے زیادتی کرنے والے شخص کو سزا سنا دی جس کا دنیا بھر میں چرچا ہو رہا ہے۔ عدالت نے نہ صرف ملزم کو تاحیات جیل بھیجنے کا فیصلہ کیا بلکہ اس کو سرجیکل طریقے سے نامرد بنانے کا بھی حکم دیا۔ یہ سزا اس جزیرے کے ملک میں پہلی بار دی گئی ہے اور یہ فیصلہ جنسی جرائم کے خلاف سخت پیغام دینے کے لیے کیا گیا ہے۔
کیاتھامعاملہ ؟
یہ معاملہ مڈغاسکر کے دارالحکومت انتاناناریوو سے 30 کلومیٹر دور واقع Imerintsiatosica علاقے کا ہے۔ سال 2024 میں یہاں ایک 6 سالہ بچی کی عصمت دری ہوئی تھی۔ ملزمان نے لڑکی کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد جان سے مارنے کی کوشش بھی کی تاہم بچی بچ گئی۔
عدالت نے تاریخی سزا سنادی
اس سنگین جرم کی سماعت کرتے ہوئے، مڈغاسکر کی اپیل کورٹ نے مجرم کو سرجیکل کاسٹریشن ( آپریشن کے ذریعہ نامرد بنانے )کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ انہیں عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ یہ معلومات مڈغاسکر کی وزارت انصاف کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری ویڈیو میں دی گئی ہے۔
قانون میں حال ہی میں ہوئی تھی تبدیلی
مڈغاسکر کی حکومت نے 2024 میں ایک نیا قانون منظور کیا، جس میں 10 سال یا اس سے کم عمر کی نابالغ لڑکیوں کے خلاف جنسی جرائم کرنے والوں کو سخت سزا دینے کی شق شامل کی گئی۔ حکومت نے کہا کہ یہ قانون عدالتوں میں جنسی جرائم کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر لایا گیا ہے۔
عدالتی افسر نے کیا کہا؟
کیس میں ایک بیان دیتے ہوئے، اٹارنی جنرل ڈیڈیئر رضافندرالمبو ( Attorney General Didier Razafindralambo) نے کہا کہ یہ فیصلہ ہمارے نظام انصاف کی طرف سے ایک سخت اور واضح پیغام ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ جو بھی شخص ایسا جرم کرنے کا سوچ رہا ہے وہ ڈر جائے اور رک جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ سزا نہ صرف متاثرہ کے لیے انصاف ہے بلکہ معاشرے کے لیے ایک وارننگ بھی ہے۔
دوسرے ممالک میں کیا صورتحال ہے؟
ویسے تو یورپی ممالک جیسے کہ جمہوریہ چیک اور جرمنی میں ایسے معاملات میں سرجیکل کاسٹریشن کا عمل اپنایا جاتا ہے لیکن وہاں یہ ملزم کی رضامندی سے کیا جاتا ہے۔ مڈغاسکر کا یہ اقدام اپنی نوعیت میں منفرد ہے، کیونکہ یہ قانونی طور پر لازمی ہے اور جرم کی شدت کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا ہے ۔