بنگلور : کرناٹک کے منگلورو شہر میں شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) مدعے پر بھڑکے تشدد کے بعد حالات تیزی سے عام ہورہے ہیں ۔ وہیں مظاہروں کے دوران فائرنگ میں مارے گئے دو لوگوں کے اہل خانہ کی مدد کیلئے کرناٹک حکومت نے 10-10 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے ۔ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ بی ایس یدیو رپا نے ان پولیس کارکنوں پر 24 گھنٹے کے اندر کارروائی کے احکامات دئیے ہیں ، جنہوں نے فائرنگ کی تھی ۔ اس سے پہلے اتوار کے روز صوبہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگرس کے سینئر لیڈر ایچ ڈی کمار سوامی نے تشدد میں مارے گئے دونوں لوگوں کے اہل خانہ سے ان کے گھر جا کر ملاقات کی ۔
کرفیو میں ڈھیل
بنگلور میں عام ہوتے حالات کو دیکھتے ہوئے کرفیو میں اتوار صبح 6 بجے سے 12 گھنٹے کی ڈھیل دی گئی ۔ شہر میں آٹو رکشا اور دیگر گاڑیاں عام چل رہے ہیں ۔ کاروباری علاقوں میں دکانیں اور ہوٹل کھلے ہوئے تھے ۔ شہر کا اہم سینٹرل باازار کھل گیا اور پرانے بندر گاہ والے علاقوں میں مچھلی کاروبار بھی پھر سے شروع ہو چکا ہے ۔ کرسمس کی وجہ سے بازاروں میں خریداروں کی بھیڑ تھی ۔
انٹرنیٹ سروس بحال
بنگلور تشدد کے بعد معطل کی گئی موبائل انٹرنیٹ خدمات سنیچر کی رات قریب 10 بجے شروع ہوگئی ہیں ۔ انٹرنیٹ خدمات کو ایئر ٹیل اور جیو صارفین کیلئے دستیاب کرایا گیا ہے جبکہ بی ایس این ایل اور ووڈا فون نیٹ ورک نے ابھی تک انٹرنیٹ خدمات کو پھر سے شروع نہیں کیا ہے ۔