Latest News

جے این یو طلباء کو دہلی پولیس نے لیا حراست میں،راشٹرپتی بھون کی جانب کر رہے تھے مارچ

جے این یو طلباء کو دہلی پولیس نے لیا حراست میں،راشٹرپتی بھون کی جانب کر رہے تھے مارچ

نئی دہلی:جے این یو کیمپس میں طلبہ یونین اور لیفٹ طالب علم تنظیموں کی جانب سے  'وائس چانسلر ہٹاؤ، جے این یو بچاؤ' احتجاجی مارچ شروع ہو گیا ہے۔بدھ کو یہ مارچ بارش کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا، لیکن آج پھر جب اس مارچ کو شروع کیا گیا تودہلی پولیس نے مظاہرہ کر رہے جے این یو طالب علموں کو امبیڈکر عمارت کے پاس سے حراست میں لے لیا ہے۔ پانچ جنوری کو تشدد کیس میں جے این یو کے طالب علم وائس چانسلر کو ہٹانے کی مانگ کو لے کر راشٹر پتی  بھون کی جانب آگے بڑھ رہے، جہاں سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے۔

PunjabKesari

https://twitter.com/JNUSUofficial/status/1215258315283783682?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1215258315283783682&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fnews%2Fliveblog%2Fjnu-violence-students-march-vc-protest-delhi-modi-government-live-updates-693.html
دہلی پولیس کی طرف سے حراست میں لئے گئے طالب علموں کے بعد جے این یو ایس یو نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ساتھ ٹویٹ کر کہا کہ شام 6 بجے کے بعد مظاہرین  طالبات کو بغیر کسی خاتون پولیس اہلکار کے حراست میں کیوں لیا گیا؟ سلسلہ وار ٹویٹس میں جے این یو ایس یو نے کہا کہ علاقے میں وکیل جمع ہو گئے ہیں۔چاہے کچھ بھی ہو ہم اپنے حقوق کو روندنے نہیں دیں گے۔

PunjabKesari

https://twitter.com/JNUSUofficial/status/1215271483108253696
ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ راشٹر پتی بھون تک ہونے والے ہمارے پرامن مظاہرے کو دہلی پولیس روک رہی ہے۔ہم اپنے مطالبات کو صدر کے سامنے رکھیں گے۔
دوسری جانب انسانی وسائل کی ترقی( ایچ آر ڈی )وزارت کے حکام کے ساتھ ملاقات کے بعد جے این یو کی طلبا ء یونین صدر آئشی گھوش نے کہا کہ جب تک وائس کو نہیں ہٹا دیا جاتا، اس وقت تک کوئی بات نہیں ہوگی۔

https://twitter.com/ANI/status/1215253628476198913?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1215253628476198913&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fnews%2Fliveblog%2Fjnu-violence-students-march-vc-protest-delhi-modi-government-live-updates-693.html

PunjabKesari

آئشی  نے کہا کہ ہم ابھی تک زخمی ہیں،آئشی  نے اعلان کیا کہ ہم لوگ راشٹرپتی بھون کی طرف مارچ کر رہے ہیں، اگر وزارت بات کرنا چاہتا ہے، تو کیمپس آ سکتا ہے اور ہمارے ہاسٹل کو دیکھ سکتے ہیں۔
وہیںایچ آر ڈی وزارت کے افسر نے  کہاکہ جمعہ کو وائس چانسلر سے بات کرنے کے بعد جے این یو طلباء سے ملیں گے ۔بتا دیں کہ جے این یو میں فیس اضافہ کو لے کر گزشتہ 90 دنوں سے  احتجاج جاری ہے۔



Comments


Scroll to Top