انٹرنیشنل ڈیسک:اسرائیلی پارلیمنٹ میں اس وقت کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا جب عرب نژاد رکن پارلیمنٹ ایمن عودہ نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اسرائیل پر غزہ میں ہزاروں بچوں کو قتل کرنے اور تعلیمی اور صحت کے اداروں کو تباہ کرنے کا الزام لگایا۔ ایم پی عودہ نے کہا، آپ نے 19000 بچوں کو قتل کیا، 53000 شہریوں کو ہلاک کیا، یونیورسٹیوں اور اسپتالوں کو تباہ کیا، اور اب جب کوئی فتح نظر نہیں آرہی تو آپ خوفزدہ ہیں۔ ان کا تبصرہ سنتے ہی پارلیمنٹ میں زبردست احتجاج شروع ہو گیا۔
چند ہی لمحوں میں سیکورٹی اہلکاروں نے عودہ کو زبردستی اسٹیج سے ہٹا دیا۔ جاتے - جاتے بھی بولتے رہے ۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہوئے۔ غزہ میں حالات بدستور خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ اسرائیل نے تین ماہ سے انسانی امداد بند کر رکھی ہے جس سے لاکھوں لوگ خوراک اور پانی سے محروم ہیں۔
https://x.com/trtworld/status/1925521272123138427
امریکہ نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ غزہ کی 20 لاکھ سے زائد آبادی کو اب بھوک کا شدید خطرہ لاحق ہے۔ حال ہی میں شمالی غزہ کے ایک اسپتال پر اسرائیلی ٹینکوں اور ڈرونز سے حملہ کیا گیا جس سے اسپتال میں آگ لگ گئی اور بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ فوجی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ حماس ان 58 یرغمالیوں کو رہا نہیں کرتی جو اس نے اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہیں اور وہ ہتھیار نہیں ڈالتی۔