Latest News

اسرائیل کے لبنان میں زمینی حملے شروع، 8 گنا زیادہ فوجی طاقت لبنان پر پڑے گی بھاری

اسرائیل کے لبنان میں زمینی حملے شروع، 8 گنا زیادہ فوجی طاقت لبنان پر پڑے گی بھاری

انٹرنیشنل ڈیسک: اسرائیل نے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر زمینی حملے شروع کردیے ہیں۔ حزب اللہ، جو لبنان میں ایک بااثر قوت ہے اور اسے اکثر متوازی حکومت کہا جاتا ہے، لبنان کی سرکاری فوج سے بڑی طاقت رکھتی ہے۔ لبنانی حکومت اکثر حزب اللہ کی حمایت کرتی ہے جس کی وجہ سے اسرائیل اب حزب اللہ کے جنگجوؤں اور ٹھکانوں کو نشانہ بنارہا ہے۔ اس صورتحال میں لبنان اور حزب اللہ دونوں کو اسرائیل کی فوجی طاقت کے سامنے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فوجی طاقت کے لحاظ سے اسرائیل کی طاقت لبنان سے کئی گنا زیادہ ہے۔ اسرائیل کی آبادی 81.4 لاکھ ہے جب کہ لبنان کی آبادی 52.96 لاکھ ہے۔ اسرائیل کے پاس 37.44 لاکھ افرادی قوت ہے جس میں سے 31.11 لاکھ فوجی خدمات کے اہل ہیں۔ دوسری جانب لبنان میں 20.65 لاکھ افرادی قوت ہے، جس میں سے صرف 17.53 لاکھ فوجی خدمات میں شامل ہو سکتے ہیں۔  اسرائیل کے پاس 1.73 لاکھ فعال فوجی اور 4.65 لاکھ ریزرو فوجی ہیں، جب کہ لبنان میں صرف 80,000 فعال فوجی ہیں اور کوئی ریزرو نہیں ہے۔ پیرا ملٹری فوجی دستوں کا موازنہ کریں تو اسرائیل کے پاس 8000 فوجی ہیں جب کہ لبنان  کے پاس25000 فوجی ہیں۔
فضائی طاقت کے لحاظ سے اسرائیل کے پاس 241 لڑاکا طیارے سمیت 601 طیارے ہیں جب کہ لبنان کے پاس صرف 78 طیارے ہیں اور ایک بھی لڑاکا جیٹ نہیں ہے۔ اسرائیل کے پاس 48 حملہ آور ہیلی کاپٹر ہیں جب کہ لبنان کے پاس ایک بھی نہیں۔  زمینی جنگی طاقت میں بھی اسرائیل آگے ہے۔  اسرائیل کے پاس 2,200 ٹینک اور 56,290 بکتر بند گاڑیاں ہیں جبکہ لبنان کے پاس صرف 361 ٹینک اور 9,864 بکتر بند گاڑیاں ہیں۔ اسرائیل کے پاس 650 خود سے چلنے والے توپ خانے ہیں جب کہ لبنان کے پاس صرف 84 ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top