National News

غزہ پر پھر اسرائیل کاحملہ، 20 افراد ہلاک، متعدد ملبے تلے دبے

غزہ پر پھر اسرائیل کاحملہ، 20 افراد ہلاک، متعدد ملبے تلے دبے

انٹرنیشنل ڈیسک: ڈونالڈ ٹرمپ کا مغربی ایشیا کا دورہ ختم ہوتے ہی اسرائیل نے جمعہ کی صبح غزہ پر حملہ کیا جس میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔ شمالی غزہ کے ایک ہسپتال میں موجود ایک صحافی نے ان لاشوں کو خود گنا۔ حملے میں زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ اب بھی کئی افراد ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب سابق امریکی صدر ٹرمپ خلیجی ممالک کا دورہ مکمل کر رہے ہیں، حالانکہ اس دوران انہوں نے اسرائیل کا دورہ نہیں کیا۔ لوگوں کو امید تھی کہ ان کے خطے کے دورے سے جنگ بند ہو سکتی ہے یا انسانی امداد فراہم کرنے کا راستہ مل سکتا ہے۔ بتادیں کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کو تین ماہ ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک ان حملوں کے بارے میں کوئی سرکاری بیان نہیں دیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے جاری حملوں میں 130 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ حماس کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے لیے غزہ میں اپنے حملے تیز کریں گے۔ منگل کو ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ ان کی افواج جلد ہی پوری طاقت کے ساتھ غزہ میں داخل ہوں گی اور مشن مکمل کریں گی، جس کا مطلب حماس کی تباہی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا جمعہ کے حملے کسی بڑی مہم کا آغاز ہیں یا نہیں۔
اسرائیل اور غزہ کے درمیان یہ تنازعہ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوا، جب حماس کے دہشت گرد جنوبی اسرائیل میں داخل ہوئے اور 1200 افراد کو ہلاک کر دیا۔ اس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر بڑے پیمانے پر فوجی کریک ڈاو¿ن شروع کیا جس میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک 53 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ ان میں سے، 18 مارچ کو جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد سے تقریباً 3000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حماس نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا، جن میں سے 58 ابھی تک حماس کی حراست میں ہیں۔ ان میں سے 23 کے بارے میں خیال ہے کہ وہ ابھی تک زندہ ہیں، حالانکہ اسرائیلی حکام نے ان میں سے تین کی حالت پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top