National News

اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کے درمیان ایران کے صدر رئیسی پاکستان پہنچے

اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کے درمیان ایران کے صدر رئیسی پاکستان پہنچے

اسلام آباد: ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پیر کو تین روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ ابراہیم رئیسی کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب دو ماہ قبل دونوں پڑوسی ممالک نے ایک دوسرے کے علاقوں میں دہشت گردوں کے مبینہ ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے تھے۔ وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'X' پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا اسلام آباد ہوائی اڈے پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور وزیر ہاوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ اور ایران میں پاکستان کے سفیر مدصر ٹیپونے ان کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ ایرانی صدر کے ساتھ ان کی اہلیہ اور اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے جس میں وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان اور اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔ صدر رئیسی کا پاکستان میں ایک وسیع پروگرام ہے۔ اس دوران وہ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق سے ملاقات کریں گے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ لاہور اور کراچی بھی جائیں گے اور وہاں کی انتظامیہ سے ملاقات کریں گے۔ پاکستان ریڈیو کے مطابق رئیسی آج وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے جہاں دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ”وزیراعظم کی رہائش گاہ پہنچنے پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا“۔ پاکستان ریڈیو کے مطابق ارتھ ڈے کے موقع پر، ایرانی صدر اور وزیر اعظم شہباز وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر پودا لگائیں گے اور وہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں گے۔وزیر اعظم شریف اور صدر رئیسی اسلام آباد میں ایک شاہراہ کو ایران ایونیو کے نام سے منسوب کرنے کی تقریب میں شرکت کریں گے اور وہاں سے صحافیوں سے بات چیت بھی کریں گے۔
وزیراعظم ایرانی صدر اور ان کے وفد کے لیے دوپہر کے کھانے کا پرروگرام کریںگے۔ وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنما پاکستان ایران تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، تجارت، توانائی، زراعت، عوام سے عوام کے رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دونوں رہنماوں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں علاقائی اور عالمی ترقی اور دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ محکمہ خارجہ کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخ، ثقافت اور مذہب کی بنیاد پر مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں اور صدر رئیسی کا دورہ پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔
 



Comments


Scroll to Top