National News

ایران نے باضابطہ طور پر کیا تسلیم . امریکہ نے جوہری مقامات پر گرائےبم

ایران نے باضابطہ طور پر کیا تسلیم . امریکہ نے جوہری مقامات پر گرائےبم

انٹرنیشنل ڈیسک: ایران نے پہلی بار باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے کہ امریکا کے حالیہ فضائی حملوں سے اس کی جوہری تنصیبات کو ’شدید نقصان‘ پہنچا ہے۔ اس بات کی تصدیق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باگھئی نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کی۔
 نقصان ہوا اس میں کوئی شک نہیں
اگرچہ بگھئی نے حملوں کی تفصیلات بتانے سے انکار کیا، تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ اتوار کو امریکی B-2 سٹیلتھ بمباروں کے حملے کافی سنگین تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے جوہری مقامات کو گہرا نقصان پہنچا ہے۔
بنکر بسٹر بم استعمال کیے گئے۔
ذرائع کے مطابق امریکہ نے ان حملوں میں ایک خاص قسم کے 'بنکر بسٹر بم' کا استعمال کیا ہے، جو زمین کے نیچے مضبوط اور محفوظ ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے خصوصی طور پر بنائے گئے ہیں۔
امریکہ ایران تعلقات انتہائی نازک حالت میں 
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب ایران اور امریکہ کے درمیان کشیدگی پہلے ہی اپنے عروج پر تھی۔ یہ معلومات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں عالمی تشویش بڑھ رہی ہے اور مغربی ممالک کو خدشہ ہے کہ تہران خفیہ طور پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انٹرنیٹ سروس معمول پر: وزیر مواصلات کا دعویٰ
ایران کے وزیر مواصلات ستار ہاشمی نے کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ سروس اب معمول پر آ گئی ہے، یعنی وہ صورتحال جو پہلے حکومتی پابندیاں عائد ہونے سے پہلے تھی۔ انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں یقین دلایا کہ مستقبل میں ایسا مسئلہ دوبارہ نہیں ہوگا۔ حکومت نے 17 جون کو انٹرنیٹ کی رفتار کم کرنے کی وجہ سائبر حملوں سے نمٹنے کی حکمت عملی کے طور پر بتائی تھی، حالانکہ کئی علاقوں میں تقریباً مکمل انٹرنیٹ بند ہونے کی صورتحال برقرار ہے۔
آئی اے ای اے ایران کی جوہری تنصیبات کی نگرانی کرنا چاہتا ہے۔
انٹرنیشنل اٹامک ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ ان کی سب سے اہم ترجیح یہ ہے کہ IAEA کے معائنہ کار دوبارہ ایران کے جوہری مقامات کا دورہ کریں۔ ان کا مقصد خاص طور پر یہ تحقیق کرنا ہے کہ حالیہ امریکی اور اسرائیلی حملوں سے کتنا نقصان ہوا ہے اور اب ایران کے پاس کتنی افزودہ یورینیم ہے۔
 



Comments


Scroll to Top