انٹرنیشنل ڈیسک: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ اب ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ جہاں میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری ہے، ایران نے اب اسرائیل پر سنگین جاسوسی اور تخریب کاری کی سازش کا الزام لگایا ہے۔ ایران نے موساد کے لیے کام کرنے کے الزام میں اسرائیلی جاسوس اسماعیل فکری کو پھانسی دے دی ہے۔
ایران کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسماعیل فکری کو 2023 میں گرفتار کیا گیا تھا۔اس کے قبضے سے بھاری مقدار میں بم بنانے کا سامان، 200 کلو گرام دھماکہ خیز مواد، 23 ڈرون، لانچرز اور جدید الیکٹرانک آلات برآمد ہوئے تھے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اسے اور اس کے ساتھیوں کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے ملک کے اندر حملے کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ ایرانی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے فشافویہ میں موساد کے دو ایجنٹوں کی نشاندہی کی ہے اور ان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ ایران کا دعوی ہے کہ اسرائیل نے اس کی فوجی اور تزویراتی تنصیبات کو اڑانے کی سازش رچی تھی جو ایجنٹوں کی گرفتاری کے باعث ناکام ہو گئی۔
ایران نے موساد کی سازش کے جواب میں اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے کیے تھے۔ ان حملوں میں تل ابیب، بیٹ یام اور تمرا جیسے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بیٹ یام میں صورتحال سب سے زیادہ خراب بتائی جاتی ہے جہاں تقریبا 20 افراد لاپتہ ہیں۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (IDF) نے کہا کہ ہوم فرنٹ کمانڈ کے امدادی کارکن میزائل سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ ایک حملے میں چار افراد جاں بحق جبکہ مختلف مقامات پر 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ اب تک کل 10 ہلاکتوں اور 200 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔