نیشنل ڈیسک:آرٹیکل 370 ہٹانے کے بعد ہی بوکھلایا پاکستان دنیا کے مختلف فارم پر کشمیر کو لے کر پروپیگنڈہ پھیلانے کی کوشش کرتا رہا ہے۔اگرچہ ہر بار اس کے ہاتھ ناکامی ہی لگی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے۔ اب کشمیر کی ایک بیٹی نے 1990 کے دور میں ہندؤوں کے ساتھ ہوئی بربریت کو اجاگر کر پاک کے منہ پر طمانچہ مارا ہے۔
https://twitter.com/AdityaRajKaul/status/1195099029111267330?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1195099029111267330&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Fnational%2Fnews%2Findia-s-daughter-narrates-stories-of-atrocities-on-hindus-1082984
ہندوستانی امریکی کالم نگار سنندہ وششٹھ نے کمیشن کے سامنے پیش ہوتے ہوئے ممبران پارلیمنٹ سے کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ رہا ہے۔انہوں نے علیحدگی پسندوں کی حمایت والے پینل میں سماعت کے دوران کہا کہ بھارت صرف 70 سال پرانا ملک نہیں ہے ، جسے آپ دیکھتے ہیں۔بھارت 5000 ہزار سال پرانی تہذیب ہے۔ بھارت کے بغیر کشمیر نہیں ہے۔کشمیر کے بغیر بھارت نہیں ہے۔یہ دونوں طرف سے ہے۔اور میں یہ ببانگ دہل کہوں گی ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی جمہوری اعتمادیت بے مثال ہے۔وہ جمہوری ڈھانچے میں کامیاب رہے ہیں، پنجاب اور شمال مشرقی میں انتہا پسندی کو ختم کیا ہے۔کشمیر میں انتہا پسندی اور انسانی حقوق مسئلہ (کشمیر میں) کے خلاف بھارت کو مضبوط بنانے کا وقت آ گیا ہے۔
سنندہ نے اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہا کہ میرے والدین کشمیری پنڈت ہیں، میں ہندو کشمیری پنڈت ہوں،ہم کشمیر کی اس متاثرہ کمیونٹی سے آتے ہیں جنہیں اسلامی کٹر پنتھ کی وجہ سے اپنا گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ ہندو خواتین کا گینگ ریپ کیا گیا اور ان کی لاش کے ٹکڑے کر کے پھینکے گئے۔خون سے لت پت، تشدد کا شکار ہم مجبور اور ڈرے ہوئے لوگ تھے جنہیں اپنا گھر چھوڑنا پڑا۔انہوں نے کشمیر پر آنسو بہانے والو ںسے پوچھا کہ انسانی حقوق کے ٹھیکیدار اس وقت کہاں تھے جب 30 سال پہلے دہشت گردوں نے کشمیری پنڈتوں کو چن-چن کر موت کے گھاٹ اتارا تھا۔انسانی حقوق کے ٹھیکیدار اس وقت کہاں تھے جب کشمیر میں ہندؤوں کا کھلے عام قتل کیا جا رہا تھا، ان کے گھر جلائے جا رہے تھے اور ہندو بہو بیٹیوں کی عزت لوٹی جا رہی تھی۔
کسی طرح اپنی جان بچانے میں کامیاب رہی سنندہ نے کہا کہ ان کے خاندان سمیت ہر ہندو کشمیری کو الٹی میٹم دیا گیا کہ یا تو کشمیر چھوڑ کر چلے جا ئیں یا مذہب تبدیل کرلیں یا ہماری بربریت کا شکار ہونے کے لئے تیار ہو جائیں۔ پھر اسی رات لاکھوںکشمیریوں نے ہمیشہ کے لئے اپنی بزرگوں کی زمین کو الوداع کہہ دیا ۔پھر جو بچ گئے اس کے ساتھ جو ننگا ناچ رچا گیا اس کوالفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے۔ سنندہ وششٹھ طرف سنائی گئی بیتی سن سب کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ان کا یہ ویڈیو دنیا بھر میں تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔