نیشنل ڈیسک : ہندوستانی سماج اور ثقافت کے حساب سے 'پورن فلم' دیکھنا سماجی جرم کی طرح مانا جاتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس جرم کے دائرے میں سماج کا ایک بڑا حصہ آتا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق بڑی تعداد میں نوجوانوں نے قبول کیا کہ وہ پورن فلمیں دیکھتے ہیں ۔ ہندوستان میں بھی پورن فلمیں دیکھنے والے بڑی تعداد میں موجود ہیں ۔

ایڈلسٹ انٹرٹینمنٹ ویب سائٹ پورن ہب کی 'ایئر ان ریویو' رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں موبائل اور سمارٹ فون پر پارن دیکھنے والوں میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ پورن دیکھنے والوں کی تعداد میں یہ اضافہ صرف گذشتہ دو سالوں میں ہوا ہے ۔ پورن ہب کی رپورٹ کی مانیں تو 2017 میں ہندوستان میں موبائل اور سمارٹ فونز پر 86 فیصدی لوگ پارن دیکھتے تھے لیکن 2019 میں ان کی تعداد 89فیصد ہوگئی ۔ یعنی صرف دو سال میں ہی 3 فیصدی کا اضافہ ہو گیا ہے ۔ غور طلب ہے کہ حکومت نے 300 سے زیادہ پورن ویب سائٹس پر پابندی لگا رکھی ہے ۔

رپورٹ کے مطابق لوگوں کو موبائل اور سمارٹ فونز پر پورن دیکھنے میں پرائیویسی ملتی ہے ۔ اس لئے وہ ڈیسک ٹاپ یا لیپ ٹاپ ڈیوائز پر پورن دیکھنے سے بچتے ہیں ۔ اس میں ان کے ذاتی ڈاٹا کو کھونے کا خطرہ رہتا ہے ۔ 2019 میں موجود پوری دنیا کی آبادی میں موبائل پر پورن دیکھنے والوں کی تعداد 77 فیصدی ہوگئی ، جبکہ 2018 میں یہ 67 فیصد تھی ۔