انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان اور ہندوستان کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے جاری فوجی کشیدگی کے بعد اب ایک بڑی راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ دونوں ممالک نے مکمل اور فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کی جانب سے شروع کیے گئے فوجی مذاکرات اور امریکہ کی ثالثی سے ممکن ہوا ہے۔
ٹرمپ کی تعریف: سمجھداردی سے لیا گیا فیصلہ
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ قدم جنوبی ایشیا میں استحکام اور امن کی بحالی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے، دونوں ممالک نے مشترکہ سمجھ اور پختگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ معاہدہ واشنگٹن میں طویل سفارتی بات چیت کے بعد طے پایا ہے۔
روبیو کا ٹویٹ: 48 گھنٹوں کے مذاکرات کا نتیجہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے سوشل میڈیا پر کہا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں، انہوں نے اور نائب صدر جے ڈی وینس نے ہندوستان اور پاکستان کے اعلی رہنماؤں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، جنرل عاصم منیر اور قومی سلامتی کے مشیروں کے ساتھ وسیع بات چیت کی۔ روبیو نے لکھا کہ ہم وزیر اعظم مودی اور شریف کی سمجھدار قیادت کو سراہتے ہیں۔ دونوں ممالک نے فوری طور پر جنگ بندی پر عمل درآمد کرنے اور غیر جانبدار مقام پر آگے کی بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈی جی ایم او کی سطح پر ہوئی مذاکرات
ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز(ڈی جی ایم او) نے ہفتہ کی دو پہر کو بات چیت کی جس کے بعد دونوں ممالک نے ہر قسم کی فائرنگ اور فوجی کارروائی روکنے کا فیصلہ کیا۔ یہ بات چیت پاکستان کی جانب سے پہل کے بعد شروع ہوئی۔
پس منظر: 22 اپریل سے تنا ؤبڑھا
قابل ذکر ہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان نے پاکستان اور پی او کے میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد پاکستان نے بھی جوابی ڈرون حملے کئے۔ گزشتہ دو روز سے دونوں ممالک کے درمیان میزائل اور ڈرون حملوں کے واقعات رونما ہو رہے تھے۔